موبی لنک بینک نے ’سی۔ او۔ پی 28‘ میں صنفی مساوات پر مبنی ماحولیاتی فنانس کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرلیا

موبی لنک بینک نے ’سی۔ او۔ پی 28‘ میں صنفی مساوات پر مبنی ماحولیاتی فنانس کے فروغ کے عزم کا اعادہ کرلیا


پاکستان کے صفِ اول کے ڈیجیٹل مائیکرو فنانس ادارے، موبی لنک بینک نے متحدہ عرب امارات میں منعقدہ کانفرنس آف دی پارٹیز (سی۔ او۔پی 28) میں صنفی مساوات پر مبنی ماحولیاتی فنانس کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ بینک کی نمائندگی کرتے ہوئے چیف آپریٹنگ آفیسر، حارث محمود چوہدری نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صنفی بنیاد وں پر استوار گرین فنانسنگ کی اہمیت کے موضوع پر ایک اہم پینل سے خطاب کیا۔




موبی لنک بینک عالمی ڈیجیٹل ادارے، ویون گروپ کا حصہ ہے، جو سات ممالک میں مربوط رابطے کی سہولیات اور آن لائن خدمات فراہم کرتا ہے۔ اپنی ڈیجیٹل آپریٹر حکمت عملی کے تحت ویون ڈیجیٹل شمولیت میں اضافے کے مواقع اور دنیا کی 8 فیصد سے زیادہ آبادی کے حامل ممالک میں معاشی ترقی کے فروغ کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کر رہا ہے۔ موبی لنک بینک کی پالیسیاں ویون کی حکمت عملی کے عین مطابق ہیں، جس کی بنیاد پائیدار ترقی، تنوع اور شمولیت کے فروغ کے پختہ عزم پر رکھی گئی ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت موبی لنک بینک ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ، ڈیجیٹل مہارتوں، خواندگی اور معاشرے میں روزگار کے نئے مواقع کو فروغ  دینے کی کوششوں میں پیش پیش ہے۔ 

کانفرنس میں شرکت نے ماحولیات کے حوالے سے باشعور اور ذمہ دار کاروباری ادارے کے کی حیثیت سے موبی لنک بینک کے مقام کو مزید مستحکم کیا اور کلائمیٹ فنانس کے ابھرتے ہوئے عالمی منظرنامے پر پاکستان کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ موبی لنک بینک پاکستا  میں کلائمیٹ فنانس کے اولین پیش کاروں میں سے ایک ہے، جس نے گرین فنانسنگ میں 1.6 بلین روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے، اور بنیادی طور پر قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے زراعت کے شعبے میں شمسی مصنوعات کے لیے قرضوں کی فراہمی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

پینل ڈسکشن کے دوران حارث چودھری نے اپنے ویمن انسپریشنل نیٹ ورک (وِن) پروگرام کے تحت خواتین کو وسائل، معلومات اور فیصلہ سازی کا اختیار فراہم کرکے موسمیاتی فنانس، بالخصوص زرعی شعبے میں صنفی شمولیت کو فروغ دینے میں موبی لنک بینک کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا۔ بینک نے مائیکرو فنانس کے شعبے میں 140,000 سے زائد خواتین کو مالی بچت اور انشورنس مصنوعات فراہم کی ہیں، جس سے انہیں موسمیاتی تبدیلی اور معاشی غیر یقینی سے نمٹنے میں مدد ملی ہے۔

حارث چوہدری  نے مزید کہا کہ موبی لنک بینک نے 66 ہزار سے زائد خواتین کو 12 ارب روپے سے زائد کے  سبسڈائزڈ قرضے فراہم کیے اور کاشتکاروں کو ڈیجیٹل، مالی اور زرعی ٹیکنالوجی مصنوعات  کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔
سیشن کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حارث چوہدری نے کہا کہ سی او پی 28 میں پاکستان کی نمائندگی کرنا ایک منفرد اعزاز تھا۔ ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے ہمارا مقصد گرین فنانسنگ کے ذریعے ماحول کی پائیدار ترقی اور صنفی برابری کے اصول کے تحت مالی شمولیت اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔ 

موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کو درپیش خطرات کے پیش نظر موبی لنک بینک تمام لوگوں کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ خواتین پاکستان کی آبادی کا ایک انتہائی باصلاحیت، لیکن پسماندہ طبقہ ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔ ہمارا مقصد صنفی تفریق کو کم کرنا ہے، تاکہ خواتین کو معاشی ترقی کے لئے جامع مواقع فراہم کیے جاسکیں۔

حارث چوہدری نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے آنے والے سالوں میں گرین فنانسنگ قرضوں میں مزید اضافے کے بینک کے عزم کا اظہار کیا۔ اس حکمت عملی میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ماحول دوست توانائی کی مصنوعات کا فروغ، قرضوں میں کم کاربن کے اخراج پر مبنی زرعی قرضوں کی شمولیت، کسانوں کے لیے موسمیاتی تبدیلی سے جڑی آفات سے متعلق انشورنس کی فراہمی اور شمسی پینلز کے لیے شرعی اصولوں کے مطابق فنانسنگ کی سہولت کی فراہمی شامل ہیں۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی