چترال گرم چشمہ ہوٹل کے ایک ہوٹل اندر سوئمنگ پول میں نہاتے ہوئے نوجوان جان کی بازی ہار گیا
چترال (نمائندہ چترال نیوز لائن) گرم چشمہ ہوٹل کے اندر سوئمنگ پول میں نہاتے ہوئے نوجوان جان کی بازی ہار گیا۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے۔ جبکہ مقامی افراد کا کہنا کہ کہ اس سوئمنگ پول نہاتے ہوئے 3 افراد نہیں بلکہ کئی افراد کی موت ہوچکی ہے۔
گزشتہ دنوں جان بحق ہونے انجنیئر منیب احمد ولد ظفر اللہ کا تعلق تورکھو کے گاؤں رائین سے تھا۔ منیب احمد مرحوم بطور سول انجنیئر اسلام آباد میں ملازمت کررہے تھے ۔ عید پر چھٹی گزارنے چترال آے ہوئے تھے۔ جہاں وہ اہلیہ اور 2 بچوں کو لیکر سیرو تفریح کی عرض سے گرم چشمہ گئے ہوئے تھے ۔
ہوٹل انجیگان کے سویمنگ پول میں نہاتے ہوئے جانبحق ہوگئے۔ لوگوں کا کہناہے اس سوئمنگ پول کو اگر موت کا کنواں کہاجائے تو بے جا نہیں ہوگا۔ یہ تیسرا واقعہ ہے تاہم مقامی لوگوں کے مطابق تعداد کافی زیادہ ہے۔ عوام اور انسانی حقوق سے وابستہ افراد نے ہوٹل انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیاہے کہ اس سویمنگ پول کی غیرمعمولی گہرائی کا تکنیکی جائزہ لیا جائے ، سویمنگ پول میں استعمال ہونے والا گرم چشمہ کے پانی کے مضر اثرات کا لیبارٹی ٹسٹ کروایا جائے، بصورت دیگر سویمنگ پول کو بند کیا جائے۔
ایک تبصرہ شائع کریں