پی ٹی سی ایل گروپ اور پی پی اے ایف کے پروگرام 'بااختیار' کے تحت خواتین کی خودمختاری اور کامیابی کا جشن منایا گیا
پروگرام کی 20اضلاع تک توسیع پاکستان بھر کی کاروباری خواتین کو خود مختار بنانے کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے
اسلام آباد : پی ٹی سی ایل گروپ نے پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) کے اشتراک سے ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا، جس میں گروپ کے سماجی بہتری کے پلیٹ فارم 'دل سے' کے تحت 'بااختیار' منصوبے کے ذریعے مالی خود مختاری حاصل کرنے والی کاروباری خواتین کی شاندار کامیابیوں کا جشن منایا گیا۔ یہ منصوبہ کاروباری خواتین کے لیے کامیاب ای کامرس اسٹورز کے آغاز کے ذریعے ان کی مالی خود مختاری اورمستحکم ترقی کو فروغ دے رہا ہے۔ پی ٹی سی ایل گروپ ان خواتین کے اسٹارٹ اپس کی رجسٹریشن میں مدد اور ان کے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے تک پیشہ ورانہ رہنمائی کے ذریعے انہیں بااختیار بنانے کیلئے پُرعزم ہے۔
علاوہ ازیں،بااختیار منصوبے کے تحت اس پروگرام کو 20 اضلاع تک وسعت دی جائے گی، تاکہ ملک میں لوگوں کی سماجی و معاشی حالت میں بہتری لائی جا سکے۔ اس توسیعی منصوبے کے تحت مختلف مہارتیں سکھائی جائیں گی، جن میں برتن سازی، فن دستکاری، خوراک محفوظ کرنا، آن لائن تعلیم دینا، اور قدرتی اجزاء پر مشتمل آرائشی مصنوعات کی تیاری وغیرہ شامل ہیں۔
تقریب میں ان خواتین کی ہمت اور عزم کو سراہا گیا، جنہوں نے مختلف مشکلات پر قابو پاتے ہوئے کامیابیاں حاصل کیں۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی، متحدہ عرب امارات کے پاکستان میں سفیر، عزت مآب حمد عبید ابراھیم سالم الزعابی تھے۔ تقریب میں کاروباری شعبے کے شریک کار اداروں، ترقیاتی تنظیموں اور تعلیمی اداروں کے علاوہ تفریح، فیشن، کھیل، اور انڈسٹری سے وابستہ نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔ معروف شخصیات مثلاً کبریٰ خان، حریم فاروق، ثناء میر، علی ذیشان اور نسیم حمید و دیگر نے تقریب کو رونق اور اہمیت بخشی ۔ ان کی حمایت اور تعاون سے تقریب کی افادیت دوچند ہوگئی، جبکہ خواتین کی زندگیوں میں تبدیلی، ترقی، اور کامیابی کی کہانیوں نے حاضرین کو خوب متاثر کیا ۔
تقریب میں ایک فکر انگیز پینل گفتگو بھی شامل تھی، جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی مشہور شخصیات، ثانیہ سعید، جہاں آرا، عظیمہ دھنجی، اور زرین آصف نے خواتین کی خود مختاری، سماجی مسائل کے حل میں ٹیکنالوجی کے کردار، اور کاروباری دنیا میں کامیابی کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
تقریب کی خاص بات پاکستان کے اولین مصنوعی ذہانت پر مبنی فیشن شو کا انعقاد تھا، جس میں خواتین کاروباری شخصیات نے مصنوعی ذہانت کی مدد سے تیار کردہ ملبوسات نمائش کیلئے پیش کیے۔ اس منفرد پہلو نے بااختیار منصوبے کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سماجی تبدیلی کے عزم کو اُجاگر کیا اور تخلیقی صلاحیتوں اور ٹیکنالوجی کے امتزاج سے نئے امکانات کے در کھولنے کی تحریک دی۔
صدر و گروپ سی ای او، پی ٹی سی ایل و یوفون 4G، حاتم بامطرف نے اس پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا،''بااختیار منصوبہ صرف ایک پروگرام نہیں، بلکہ ایک تحریک ہے، جو خواتین کو ان کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے وسائل اور مہارت فراہم کرتی ہے۔ آج ہم نہ صرف ان کی کامیابیوں بلکہ ان کے عمل اور کردار کے ذریعے ان کے خاندانوں، برادریوں، اور مجموعی طور پر معاشرے میں جنم لینے والی امید، عزم، اور ترقی کے اثرات کا جشن منا رہے ہیں۔''
پی پی اے ایف کے سی ای او، نادر گل بریچ نے شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، ''جب ادارے مشترکہ وژن کے تحت مل کر کام کرتے ہیں تو اس سے دوررس تبدیلی پیدا ہوتی ہے۔ بااختیار منصوبہ اس بات کی مثال ہے کہ نجی شعبے کی جدت اور ترقیاتی شعبے کی معاشرے کے بارے میں بصیرت ایک ساتھ مل کر بامعنی اور پائیدار تبدیلی لا سکتی ہیں۔ یہ تعاون و اشتراک کی طاقت کا عملی مظاہرہ ہے۔''
تقریب میں متاثر کن کامیابیوں کی کہانیاں بھی پیش کی گئیں، جن میں بااختیار پروگرام کی دو شرکاء بھی شامل تھیں، جنہوں نے دبئی میں منعقدہ جائٹیکس گلوبل 2024 میں پاکستان کی نمائندگی کی، جو دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی تقریبات میں سے ایک ہے۔ شریک خواتین میں سے ایک، مریم حسین نے بتایا کہ بااختیار منصوبے نے انہیں اپنے کاروباری منصوبے عالمی سطح پر پیش کرنے کا موقع فراہم کیا اور خود مختاری اورترقی کے مواقع نے ان کی زندگی بدل دی۔
بااختیار منصوبہ خودمختاری کی ایک روشن مثال بن کر اُبھرا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے شرکاء نے ڈیجیٹل خواندگی، مالیاتی نظم و نسق، کاروباری ترقی، اور ای کامرس سمیت اہم مہارتیں حاصل کیں، جن کی مدد سےوہ کامیاب کاروبار قائم کرنے اور اپنی زندگیوں مکمل طور پر بدلنے کی قابل ہوئیں۔
تقریب کے ذریعے پی ٹی سی ایل گروپ اور پی پی اے ایف سمیت ان کے شراکت دار اداروں، نیشنل رورل سپورٹ پروگرام (این آر ایس پی)، یو مائیکروفنانس بینک (یو بینک) اور دراز کے مشترکہ عزم کا اعادہ ہوا کہ وہ بااختیار منصوبے کو مزید علاقوں تک پھیلانے، اضافی مہارت سازی کے اقدامات متعارف کرانے، اور پاکستان بھر میں خواتین کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ دونوں ادارے ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کے خواہاں ہیں جہاں ہر عورت کے پاس کامیابی کے لیے وسائل، اعتماد اور حمایت موجود ہو، اور خواتین کی خود مختاری اور برادریوں کی خوشحالی کو فروغ مل سکے۔
ایک تبصرہ شائع کریں