خیبرپختونخوا اسمبلی کی ڈپٹی ثریا بی بی کے ہٹائے جانے کی اطلاعات سے چترال میں غم وغصہ

خیبرپختونخوا اسمبلی کی ڈپٹی ثریا بی بی کو ہٹائے جانے کی خبروں سے چترال میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ چترال میں نہ صرف تحریک انصاف بلکہ چترال کے تمام پارٹیوں کے کارکنان نے اس خبر پر  اپنے غم و غصے کا اظہا کیا ہے۔ انہوں اس عمل کو چترال سے زیادتی قرار دیا ہے۔

سنی اتحاد کونسل کی ثریا بی بی 87 ووٹ لے کر خیبرپختونخوا اسمبلی کی ڈپٹی سپیکر منتخب ہو گئی تھی۔ ثریا بی بی کے مدمقابل پی ٹی آئی (پارلیمینٹیرینز) کے ارباب وسیم کو صرف 19 ووٹ مل تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد اُمیدوار ثریا بی بی صوبہ خیبر پختونخوا کے حلقہ پی کے 1 اپرچترال سے جنرل نشست پر کامیاب ہوئی تھیں اور بعد میں پی ٹی آئی کی اتحادی جماعت سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو گئیں۔

سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے جب ثریا بی بی کی کامیابی کا اعلان کیا تو انھوں نے ہاتھوں میں عمران خان کی تصویر اٹھائی ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ حالیہ عام انتخابات میں پی کے 1 اپرچترال کے دور افتادہ حلقہ میں بھی پولنگ کا عمل انتہائی پُر جوش انداز میں ہوا تھا، جہاں ثریا بی بی کی انتخابی مہم میں خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی