سیالکوٹ میں نومولود بچوں کی لاشیں ملنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، چندروزمیں مختلف علاقوں سے پانچ نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں لیکن پولیس اب تک اس گھناونےجرم میں ملوث ملزمان کو گرفتارنہ کرسکی۔
پنجاب کےضلع سیالکوٹ میں نومولود بچوں کی لاشیں ملنالمحہ فکریہ بن گئیں، جہاں چند دنوں میں مختلف علاقوں سے پانچ نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔
پنجاب کےضلع سیالکوٹ میں نومولود بچوں کی لاشیں ملنالمحہ فکریہ بن گئیں، جہاں چند دنوں میں مختلف علاقوں سے پانچ نومولود بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔
بڑے شہرمیں ایسےواقعات میں اضافہ ہونےسےپولیس کی کارکردگی پربھی سوال اٹھنےلگے ہیں ۔
سیالکوٹ پولیس کے ترجمان ملک وقاص نے بتایا کہ پولیس نے ان بچیوں کے کیسسز کی تحقیقات کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی لاش 6 فروری کو ملی، دوسری لاش 8 فروری کو، ایک 18 فروری اور 21 فروری کو دو نعشیں ملیں۔
'تین لاشیں تھانہ سیالکوٹ چھاؤنی کی حدود میں تھروٹا سعیداں، ڈالو والی اور بیڑ پلی کے علاقے سے ملیں جبکہ دو لاشیں تھانہ صدر سیالکوٹ کی حدود سے ملیں جن میں سے ایک ڈسکہ روڈ اور پسرور روڈ سے ملیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچوں لاشیں نو مولود بچیوں کی تھیں اور ان میں سے کوئی بھی زندہ نہیں تھی۔
شہرمیں جہاں پولیس ایسےواقعات کی روک تھام میں ناکام نظرآتی ہے، وہی سیف سٹی کےتحت لگےکیمرےاورمحکمہ صحت کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسےواقعات کی روک تھام کیلئے پولیس ان گھناونے جرم میں ملوث افراد کوگرفتارکرکے کڑی سزا دے تاکہ آئندہ کوئی ان معصوم بچوں کی زندگیوں سے نہ کھیل سکے۔
ایک تبصرہ شائع کریں