لاسپورمیں بچے کے قتل کا معمہ حال: قاتل گھر کا ہی فرد تھا، گرفتارہوگیا
لاسپور (اردو نیوز پاکستان) گزشتہ دنوں اپر چترال کے علاقے لاسپور میں قتل ہونے والے معصوم بچے کے قتل کا معمہ حل ہوگیا۔ کچھ دن قبل بچے کی ہاتھ رسیوں سے باندھے ڈیڈ باڈی پاس کے جنگل سے برف میں دبائی ملی تھی۔ بچے کو رسیوں سے باندھ کر بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ جس کی لاش ملنے کے بعد ، شدید عوامی رد عمل کے بعد پولیس نے کیس کو پھرتی سے تفتیش شروع کردی۔ کافی تفتیش کے بعد والدہ کے بیان کے بعد بچے کے سوتیلے بھائی کو حراست میں لیا گیا۔ والدہ نے انکشاف کیا تھا کہ سوتیلا بھائی اس سے پہلے بھی بچے کو کئی بار تشدد کا نشانا بنایا تھا اور جان لینے کی کوشش کی تھی۔
سوتیلے بھائی کی اپنے بھائی سے حسد اور دشمنی تب شروع ہوئی جب متوفی کے نانا جان نے اپنی جائیداد اس کے نام کیا۔ چونکہ ان کے نانا کی کوئی نرینہ اولا نہ تھی تو لہذا اس نے اپنے نواسے کے نام اپنی جائیداد کردی تھی۔ ادھر اس کے باپ نے بھی اپنی زندگی میں اپنا جائیداد دونوں بچوں میں تقسیم کردیا تھا، چونکہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے گھر اور کچھ دکانیں مقتول بیٹے کے نام کیا تھا، جس کی وجہ سے سوتیلا بھائی اس کی جان کا دشمن بن گیا تھا۔
اپر چترال پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شیراز قتل کیس میں ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مقتول شیراز کا سوتیلا بھائی عید الرحمٰن اس جرم میں ملوث نکلا، جس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کی مستعدی اور فوری کارروائی پر عوامی حلقوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈی پی او اپر چترال اور ان کی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ تاہم، عوامی مطالبہ ہے کہ مزید تحقیقات کی جائیں تاکہ اس کیس کے تمام پہلوؤں کو واضح کیا جا سکے۔
ضلعی پولیس اپر چترال نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور کیس کی ہر ممکنہ پہلو سے چھان بین کی جائے گی۔
ایک تبصرہ شائع کریں