* تازہ اعداد و شمار کے مطابق ایک سال کے دوران خواتین گلوکاروں کی اسٹریمز میں 28 فیصد اضافہ ہوگیا
کراچی : خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسپاٹیفائی پاکستان کی میوزک انڈسٹری میں خواتین گلوکاروں کی غیر معمولی ترقی اور انکے ہمہ جہت اثرات کو سراہ رہا ہے۔ اس حوالے سے اسپاٹیفائی کی جانب سے ایک نیا رجحان قابل ذکر ہے جو نہ صرف مقامی سطح پر خواتین کی آواز کو فروغ دیتا ہے بلکہ عالمی سطح پر انکی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں سامعین کی جانب سے خواتین گلوکاروں کے انتخاب میں 28 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں خواتین موسیقاروں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سامنے آئی ہے جو موسیقی کے ذریعے خواتین کے عالمی دن کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔
پاکستان میں مشہور اور ابھرتے ہوئے میوزک ٹیلنٹ کے ساتھ خواتین گلوکار موسیقی کے منظر نامے کو نئے انداز سے تخلیق کررہی ہیں۔ خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے اسپاٹیفائی پاکستان میوزک کے استعمال سے متعلق کچھ دلچسپ حقائق سامنے لایا ہے۔ سال 2024 میں سرفہرست پاکستانی خواتین گلوکاروں میں انورال خالد، نہال نسیم اور قرۃ العین بلوچ شامل ہیں، جو اپنے مسحورکن گیتوں اور طاقتور آوازوں سے سامعین کو محظوظ کرتی آرہی ہیں۔
اسپاٹیفائی کی طرف سے گلوکاروں کی پذیرائی کے لئے اسکے پروگرامز، جیسے ایکول پاکستان،فریش فائنڈز پاکستان اور ریڈار پاکستان، قابل ذکر ہیں جنہوں نے خواتین کی آوازوں کی ترقی اور مقبولیت کو مہمیز بخشنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اسکی ایک مثال فریش فائنڈز کی گلوکارہ بختاور غفار ہیں جن کی اپریل 2024 میں اس پروگرام میں شمولیت کے صرف 30 دنوں کے اندر انکی اسٹریمز میں غیر معمولی طور پر 265 فیصد اضافہ سامنے آیا۔ فریش فائنڈز کی ایک اور گلوکارہ نہال نسیم ہیں جو بعد ازاں جنوری 2024 میں اسپاٹیفائی کے ایکول پاکستان کی ایمبیسڈر بن گئیں۔ انکا گیت 'صدقے' اسپاٹیفائی 2024 میں ٹاپ فائیو پاکستانی گانوں میں شامل ہے اور ایکول پاکستان کی ایمبیسڈر بننے کے بعد انکی اسٹریمز میں 450 فیصد سے زائد کا متاثر کن اضافہ سامنے آیا ہے۔
اسپاٹیفائی کی سینئر ایڈیٹر برائے پاکستان اور متحدہ عرب امارات، رطابہ یعقوب نے کہا، ''پاکستان کی موسیقی کی صنعت میں خواتین قابل ذکر پیش رفت کر رہی ہیں اور ہمیں انکی حمایت کرنے پر فخر ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں سامعین کی جانب سے خواتین گلوکاروں کی اسٹریمز میں 28 فیصد اضافے کے ساتھ یہ بات کافی واضح ہے کہ خواتین کی موسیقی نے اب سامعین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی ہے۔ ریڈار پاکستان ہمارا ایسا ہی اقدام ہے جو ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو اجاگر کرتا ہے، ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ خواتین گلوکاروں کو وہ پذیرائی ملے جس کی وہ مستحق ہیں۔ اس کی ایک نمایاں مثال انورال خالد ہیں جنہوں نے جنوری 2024 میں ریڈار میں شمولیت کے بعد اپنے سامعین کی تعداد میں حیران کن طور پر 1579 فیصد کا اضافہ ملاحظہ کیا ہے۔''
خواتین گلوکاروں کی حوصلہ افزائی میں اسپاٹیفائی کا ایکول پاکستان اقدام خاص طور پر گیم چینجر رہا ہے، جو خواتین فنکاروں کو ایسا پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے جس کی وہ حقدار ہیں۔ اس میں شمولیت کے بعد گلوکارہ رحما (REHMA) کی اسٹریمز میں 195 فیصد اضافہ ہوا ہے، مائی ڈھائی کی اسٹریمز میں 139 فیصد، آمنہ ریاض کی اسٹریمز میں 106 فیصد اور RFB کی اسٹریمز میں 85 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عالمی سطح پر، اسپاٹیفائی کے ایکول اقدام نے 1200 سے زیادہ ایمسیبڈرز کی حوصلہ افزائی کی ہے اور اب تک 20 ہزار 800 سے زیادہ خواتین گلوکاروں کو اپنی پلے لسٹس میں شامل کیا ہے۔ صرف 2024 میں ایکول پلے لسٹس 30 ملین سے زائد گلوکاروں کو سامنے لائی ہیں، جبکہ ایکول ہب (Equal Hub) کی وجہ سے گیتوں کی سماعت کے لئے 333,000سے زیادہ گھنٹے بڑھے ہیں، جس سے دنیا بھر میں سامعین کو خواتین گلوکاروں کی موسیقی اور انکی کہانیوں کو تلاش کرنے کا موقع ملا ہے۔
موسیقی کی دنیا میں اسپاٹیفائی کا کردار گلوکاروں کی ترقی سے کہیں زیادہ وسیع ہے؛ یہ موسیقی کی سماعت کے رجحانات کو بھی سامنے لاتا ہے۔ سال 2025 میں پاکستان میں اسپاٹیفائی پر خواتین صارفین کی جانب سے سب سے زیادہ اسٹریم کی جانے والی پلے لسٹس میں شادی ہٹس، ہاٹ ہٹس پاکستان اور بالی ووڈ سینٹرل شامل ہیں جبکہ دیسی ہپ ہاپ، بالی ووڈ اور انڈین انڈی بھی مقبولیت کے اعتبار سے پاکستانی خواتین سامعین میں سرفہرست ہیں۔
کراچی : خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسپاٹیفائی پاکستان کی میوزک انڈسٹری میں خواتین گلوکاروں کی غیر معمولی ترقی اور انکے ہمہ جہت اثرات کو سراہ رہا ہے۔ اس حوالے سے اسپاٹیفائی کی جانب سے ایک نیا رجحان قابل ذکر ہے جو نہ صرف مقامی سطح پر خواتین کی آواز کو فروغ دیتا ہے بلکہ عالمی سطح پر انکی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں سامعین کی جانب سے خواتین گلوکاروں کے انتخاب میں 28 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں خواتین موسیقاروں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سامنے آئی ہے جو موسیقی کے ذریعے خواتین کے عالمی دن کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے۔
پاکستان میں مشہور اور ابھرتے ہوئے میوزک ٹیلنٹ کے ساتھ خواتین گلوکار موسیقی کے منظر نامے کو نئے انداز سے تخلیق کررہی ہیں۔ خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے اسپاٹیفائی پاکستان میوزک کے استعمال سے متعلق کچھ دلچسپ حقائق سامنے لایا ہے۔ سال 2024 میں سرفہرست پاکستانی خواتین گلوکاروں میں انورال خالد، نہال نسیم اور قرۃ العین بلوچ شامل ہیں، جو اپنے مسحورکن گیتوں اور طاقتور آوازوں سے سامعین کو محظوظ کرتی آرہی ہیں۔
اسپاٹیفائی کی طرف سے گلوکاروں کی پذیرائی کے لئے اسکے پروگرامز، جیسے ایکول پاکستان،فریش فائنڈز پاکستان اور ریڈار پاکستان، قابل ذکر ہیں جنہوں نے خواتین کی آوازوں کی ترقی اور مقبولیت کو مہمیز بخشنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اسکی ایک مثال فریش فائنڈز کی گلوکارہ بختاور غفار ہیں جن کی اپریل 2024 میں اس پروگرام میں شمولیت کے صرف 30 دنوں کے اندر انکی اسٹریمز میں غیر معمولی طور پر 265 فیصد اضافہ سامنے آیا۔ فریش فائنڈز کی ایک اور گلوکارہ نہال نسیم ہیں جو بعد ازاں جنوری 2024 میں اسپاٹیفائی کے ایکول پاکستان کی ایمبیسڈر بن گئیں۔ انکا گیت 'صدقے' اسپاٹیفائی 2024 میں ٹاپ فائیو پاکستانی گانوں میں شامل ہے اور ایکول پاکستان کی ایمبیسڈر بننے کے بعد انکی اسٹریمز میں 450 فیصد سے زائد کا متاثر کن اضافہ سامنے آیا ہے۔
اسپاٹیفائی کی سینئر ایڈیٹر برائے پاکستان اور متحدہ عرب امارات، رطابہ یعقوب نے کہا، ''پاکستان کی موسیقی کی صنعت میں خواتین قابل ذکر پیش رفت کر رہی ہیں اور ہمیں انکی حمایت کرنے پر فخر ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں سامعین کی جانب سے خواتین گلوکاروں کی اسٹریمز میں 28 فیصد اضافے کے ساتھ یہ بات کافی واضح ہے کہ خواتین کی موسیقی نے اب سامعین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی ہے۔ ریڈار پاکستان ہمارا ایسا ہی اقدام ہے جو ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو اجاگر کرتا ہے، ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ خواتین گلوکاروں کو وہ پذیرائی ملے جس کی وہ مستحق ہیں۔ اس کی ایک نمایاں مثال انورال خالد ہیں جنہوں نے جنوری 2024 میں ریڈار میں شمولیت کے بعد اپنے سامعین کی تعداد میں حیران کن طور پر 1579 فیصد کا اضافہ ملاحظہ کیا ہے۔''
خواتین گلوکاروں کی حوصلہ افزائی میں اسپاٹیفائی کا ایکول پاکستان اقدام خاص طور پر گیم چینجر رہا ہے، جو خواتین فنکاروں کو ایسا پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے جس کی وہ حقدار ہیں۔ اس میں شمولیت کے بعد گلوکارہ رحما (REHMA) کی اسٹریمز میں 195 فیصد اضافہ ہوا ہے، مائی ڈھائی کی اسٹریمز میں 139 فیصد، آمنہ ریاض کی اسٹریمز میں 106 فیصد اور RFB کی اسٹریمز میں 85 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عالمی سطح پر، اسپاٹیفائی کے ایکول اقدام نے 1200 سے زیادہ ایمسیبڈرز کی حوصلہ افزائی کی ہے اور اب تک 20 ہزار 800 سے زیادہ خواتین گلوکاروں کو اپنی پلے لسٹس میں شامل کیا ہے۔ صرف 2024 میں ایکول پلے لسٹس 30 ملین سے زائد گلوکاروں کو سامنے لائی ہیں، جبکہ ایکول ہب (Equal Hub) کی وجہ سے گیتوں کی سماعت کے لئے 333,000سے زیادہ گھنٹے بڑھے ہیں، جس سے دنیا بھر میں سامعین کو خواتین گلوکاروں کی موسیقی اور انکی کہانیوں کو تلاش کرنے کا موقع ملا ہے۔
موسیقی کی دنیا میں اسپاٹیفائی کا کردار گلوکاروں کی ترقی سے کہیں زیادہ وسیع ہے؛ یہ موسیقی کی سماعت کے رجحانات کو بھی سامنے لاتا ہے۔ سال 2025 میں پاکستان میں اسپاٹیفائی پر خواتین صارفین کی جانب سے سب سے زیادہ اسٹریم کی جانے والی پلے لسٹس میں شادی ہٹس، ہاٹ ہٹس پاکستان اور بالی ووڈ سینٹرل شامل ہیں جبکہ دیسی ہپ ہاپ، بالی ووڈ اور انڈین انڈی بھی مقبولیت کے اعتبار سے پاکستانی خواتین سامعین میں سرفہرست ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں