نیتن یاہو کا حماس کو نازیوں سے تشبیہ، غزہ میں فوجی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان
ایران کی ایٹمی صلاحیت اسرائیل اور دنیا کے لیے خطرہ ہے، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا موازنہ نازیوں سے کرتے ہوئے غزہ میں فوجی کارروائیاں جاری رکھنے اور ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ یومِ ہولوکاسٹ کی سرکاری یادگاری تقریب میں نیتن یاہو نے گزشتہ موسمِ بہار میں غزہ کے شہر رفح میں ہونے والی فوجی کارروائی کو اسرائیلی قوم کی جرات کا مظاہرہ قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل نے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے آپریشن جاری رکھا۔
7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے اور اس کے بعد شروع ہونے والی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا، ''ہم نے مشرقِ وسطیٰ کا نقشہ بدل دیا ہے… ہم حماس کی تمام صلاحیتیں ختم کر دیں گے۔ اپنے تمام مغوی واپس لائیں گے اور حماس کو شکست دیں گے۔''
اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کو اسرائیل اور پوری دنیا کے لیے ایک وجودی خطرہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ''اگر اسرائیل، خدا نخواستہ، اس جنگ میں ناکام ہو گیا تو مغربی ممالک اس کے بعد نشانہ بنیں گے۔''
نیتن یاہو نے ایک بار پھر اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ وہ کسی ایسے معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جو ایران کی ایٹمی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم نہ کرے، اور خبردار کیا کہ اگر ضروری ہوا تو اسرائیل تنہا بھی ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے کارروائی کرے گا۔ جبکہ امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اسرائیل ان کے نتائج پر بدستور شکوک و شبہات رکھتا ہے اور ایرانی ایٹمی تنصیبات پر محدود فوجی کارروائی کے امکان کو مسترد نہیں کر رہا۔
ایک تبصرہ شائع کریں