پاکستان میں مائیکروسافٹ کا 25 سالہ سفر اختتام پذیر، کاروباری ماحول غیرموزوں قرار

مائیکروسافٹ نے پاکستان میں 25 سال بعد اپنی سرگرمیاں باضابطہ طور پر بند کر دی ہیں۔ یہ اقدام دنیا بھر میں ملازمین کی برطرفی کے ایک نئے سلسلے کا حصہ ہے۔ 2000 میں پاکستان میں قدم رکھنے والی اس امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے اچانک انخلاء نے مقامی کاروباری و ٹیک حلقوں کو حیران کر دیا۔ مائیکروسافٹ پاکستان کے بانی کنٹری مینیجر، جواد رحمان نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "بس ایسے ہی، ایک دور ختم ہو گیا"۔ انہوں نے کمپنی کے سفر کو "ایک نوکری نہیں بلکہ مشن" قرار دیا۔

جواد رحمان نے اپنی قیادت کے دوران حاصل کی گئی نمایاں کامیابیاں بھی اجاگر کیں، جن میں بل گیٹس اور اُس وقت کے صدر پرویز مشرف کے درمیان تاریخی ملاقات کا اہتمام، کم سہولت یافتہ علاقوں میں کمپیوٹر لیبز کی تنصیب، اور گیٹس فاؤنڈیشن سے ماں اور بچے کی صحت کے لیے مالی معاونت حاصل کرنا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نوجوان ٹیکنالوجی ماہرہ ارفع کریم کی بل گیٹس سے ملاقات بھی انہی کوششوں کا نتیجہ تھی۔



جواد رحمان کے مطابق مائیکروسافٹ کے انخلاء کی وجوہات میں پاکستان میں کاروباری ماحول کی خرابی، قواعد و ضوابط میں غیر یقینی صورتِ حال، اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی شامل ہیں۔ انہوں نے اسے صرف ایک کمپنی کا انخلاء نہیں بلکہ ایک انتباہی پیغام قرار دیا اور کہا کہ یہ وقت ہے کہ قومی قیادت، وژن اور ترجیحات کا نئے سرے سے جائزہ لیا جائے تاکہ عالمی سرمایہ کاروں اور جدت پسند اداروں کو ملک میں رہنے کی ترغیب دی جا سکے۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی