خادم اعلیٰ : آپ کی حاکمیت میں دو بچوں کے باپ نے قرض اور فاقہ کشی کی وجہ سے خودکشی کی۔


بہاول نگر(مانیٹرنگ ڈیسک) مقروض، فاقہ کش اور دو بچوں کا باپ قرضوں خواہوں اور بیوی بچوں کی فاقہ کشی سے تنگ آکراپنی زندگی کا خاتمہ کرکے خود کو خالق حقیقی کے حوالے کردیا۔ یہ کوئی ایک واقعہ نہیں بلکہ ہمارے ملک میں تو ایسے واقعات روز رونما ہوتے ہیں مگر افسوس کہ ہمارے حکمران آنکھیں نہیں کھولتے۔
اس واقعے نے حضرت عمررضی اللہ عنہ کا قول یاد دلایا:
اگرفرات کے کنارے کتا بھی مرگیا تو عمر سے پوچھا جائیگا۔

تفصیلات کے مطابق متوفی نے معمولی رقم کا قرض چکانا تھا جبکہ گھر میں فاقہ کشی چل رہی تھی، راجہ والی کاٹ عقب فلورمل بھاولنگر کا رہائشی شادی شدہ 32 سالہ محمد یسیٰن کھوکھر محنت مزدوری کرتا تھا غربت کی وجہ سے گھر میں فاقہ کشی نے ڈیرے ڈال لئے تھے اور متوفی نے اپنے کسی عزیز سے کچھ رقم اُدھار بھی لے رکھی تھی قرض دینے والا متعدد بار وصولی کا مطالبہ کیا تھا جس کی وجہ سے محمد یسیٰن کھوکھر کافی عرصہ سے پریشان رہتا تھا گذشتہ روز علی صبح متوفی اپنی بیگم اور دو معصوم بچوں جن میں سے ایک کی عمر 3 سال اور دوسرے بیٹے کی عمر ڈیڑھ سال بتا یا جاتا ہے اپنے گھر میں بیٹھے تھے اور دونوں میاں بیوی قرض نہ اُترنے پر بہت پریشان تھے اور اسی پریشانی کے عالم میں آپس میں باتیں کرتے رہتے رہے تھے کہ قرض کیسے اُترے گا محمد یسیٰن پریشانی کے عالم میں دھاڑیں مار مار کر رونے لگا جس پر اس کی بیوی اور بچوں نے بھی رونا شروع کر دیا اڑوس پڑوس کے لوگوں نے جب ان کے رونے کی آواز سنی تو گھر کی خواتین کے پتہ کرنے پرعلم ہوا کہ ہمسائے بہت دکھ میں ہیں متوفی کی بیگم نے بتایا کہ ہمارے حالات بہت خراب چل رہے ہیں بچوں کے لئے کھانے پینے کی چیزیں بھی کئی کئی دن تک نہیں ہوتیں جس پر قرض لینے والا بھی بار بار گھر کے چکر لگاتا ہے جس پر ہمسائیوں نے تسلی دی اور چلے گئے اور کچھ دیر بعد دوبارہ سے محلے داروں کو چیخنے چلانے کی آوازیں سنائی دیں اس کی بیگم بغیر دوپٹے کے باہر اپنے گھر سے سڑک پر آ گئی اور خوب رونا پیٹنا شروع کر دیا محلے دار اکٹھے ہو کر دوبارہ سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ میرا خاوند میرا ساتھ چھوڑ گیا ہے محلے میں کہرام مچ گیا ہر آنکھ اشک بار تھی جس پر پولیس کو معلوم ہوا پولیس موقع پر مہنچ گئی جس نے لاش کو پنکھے سے اتار کر پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچا دیا پولیس کے مطابق تفتیش ابھی جاری ہیں۔



0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی