ماں باپ کی نافرمانی یا ماں باپ سے گستاخانہ رویہ اور ماں باپ کی نافرمانی کتنا بڑا گناہ، پڑھیئے چند احادیث



ایک حدیث میں ہے:

’’عن ابن عباس رضی الله عنہما قال: قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم: من أصبح مطیعًا لله فی والدیہ أصبح لہ بابان مفتوحان من الجنّة وان کان واحدًا فواحدًا ومن أصبح عاصیًا لله فی والدیہ أصبح لہ بابان مفتوحان من النّار ان کان واحدًا فواحدًا۔ قال رجل: وان ظلماہ؟ قال: وان ظلماہ وان ظلماہ وان ظلماہ۔‘‘                                
(مشکوٰة ص:۴۲۱)

ترجمہ: ’’حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: جو شخص والدین کا فرمانبردار ہو اس کے لئے جنت کے دو دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر ان میں سے ایک ہو تو ایک، اور جو شخص والدین کا نافرمان ہو اس کے لئے جہنم کے دو دروازے کھل جاتے ہیں، اور اگر ان میں سے ایک ہو تو ایک۔ ایک شخص نے عرض کیا کہ: خواہ والدین اس پر ظلم کرتے ہوں؟ فرمایا: خواہ اس پر ظلم کرتے ہوں، خواہ اس پر ظلم کرتے ہوں، خواہ اس پر ظلم کرتے ہوں۔‘‘


ایک اور حدیث میں ہے:

’’وعنہ (عن ابن عباس) ان رسول الله صلی الله علیہ وسلم قال: ما من ولد بار ینظر الٰی والدیہ نظرة رحمة الا کتب الله لہ بکل نظرة حَجّة مبرورة۔ قالوا: وان نظر کل یوم مائة مرة؟ قال: نعم! الله اکبر وأطیب۔‘‘
(مشکوٰة ص:۴۲۱)

ترجمہ:  ’’حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: فرمانبردار اولاد اپنے والدین کی طرف نظرِ شفقت و محبت سے دیکھے تو ہر مرتبہ دیکھنے پر ایک حجِ مقبول کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے۔ عرض کیا گیا: خواہ سو مرتبہ دیکھے؟ فرمایا: ہاں! اللہ تعالیٰ اس سے بھی بڑے اور زیادہ پاکیزہ ہیں (ان کے لئے سو حج کا ثواب دینا کیا مشکل ہے)۔‘‘

ایک اور حدیث میں ہے:

’’عن أبی بکرة رضی الله عنہ قال: قال رسول الله صلی الله علیہ وسلم: کل الذنب یغفر الله منھا ما شاء الا عقوق الوالدین فانہ یعجل لصاحبہ فی الحیٰوة قبل الممات۔‘‘
(مشکوٰة ص:۴۲۱)

ترجمہ: ’’حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ہر گناہ کو اللہ تعالیٰ چاہیں تو معاف فرمادیں گے، مگر والدین کی نافرمانی کو معاف نہیں فرماتے بلکہ اس کی سزا مرنے سے پہلے دُنیا میں ملتی ہے۔‘‘



0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی