ڈینگی سے بچاؤ : مورٹین نے پاکستان میں خصوصی مچھر مار کلر-بورڈز متعارف کرادیئے


کراچی: مورٹین نے ملک میں ڈینگی سمیت مچھروں سے پھیلنے والی مختلف بیماریوں کے متاثرین کی تعداد میں کمی لانے کے لئے خصوصی بل بورڈز متعارف کرادیئے ہیں۔ یہ مچھر مار بل بورڈز مچھروں کے خاتمے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ قدم 'ڈینگی سے پاک پاکستان 'مہم کا تسلسل ہے جس کا مقصد پاکستان بھر سے ڈینگی سمیت دیگر مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا خاتمہ ہے۔



گزشتہ چھ سالوں کے دوران پاکستان میں ڈینگی سے 65 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ صرف سال 2016 کے دوران صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے 3 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ سندھ میں ڈینگی متاثرین کی تعداد 2 ہزار سے متجاوز تھی ۔ ڈینگی کے بیشتر واقعات بڑے شہروں اور نیم شہری علاقوں میں واقع ہوئے جبکہ منصوبہ بندی کے بغیر بننے والے علاقے اور دیہی علاقے ڈینگی کا خاص طور پر نشانہ بنے۔ 

مورٹین بنانے والے ادارے ریکٹ بنکیزر پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ،شاہزیب محمود نے بتایا، 'ریکٹ بنکیزر ملک میں صحت و صفائی کی بہتر صورتحال کی جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے ہمیشہ سے پرعزم ہے۔ اس وقت مچھروں سے پھیلنے والی ڈینگی جیسی بیماریوں کے واقعات اپنے عروج پر ہیں ۔ ڈینگی سے پاک پاکستان ہمارا عزم ہے اور یہ مچھر مار بل بورڈز ہمارے اس عزم کا ثبوت ہیں ۔ '

مچھروں کی پیدائش کے موسم میں ان بل بورڈز کی تنصیب کا مقصد یہ ہے کہ بیرونی ماحول کو بھی مچھروں سے پاک کیا جائے تاکہ ڈینگی جیسی بیماریوں سے روک تھام ممکن ہو۔ یہ بل بورڈز لوگوں کو مچھروں سے محفوظ رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی یاد دہانی بھی کرائیں گے کہ انہیں مچھروں سے بچاﺅ کے لئے اپنے گھروں میں اور اپنے گھروں کے باہر احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیئیں۔ 

یہ بل بورڈز مچھروں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں بالکل اسی طرح جیسے وہ انسانوں کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔ یہ بل بورڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کرتے ہیں جس سے انسانی سانس لینے کی کیفیت محسوس ہوتی ہے اور ان کے اندر موجود لیکٹک ایسڈ ، جس میں سے پسینے کی بو آتی ہے وہ مچھروں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے ۔ اس میں الٹرا وائلٹ روشنیاں مچھروں کے لئے اضافی کشش کا باعث ہیں۔ جیسے ہی مچھر بورڈ کی جانب متوجہ ہوتے ہیں تو وہ ایگزاسٹ فین کے اندر سے گزرجاتے ہیں اور پھر کمزور ہو کر بورڈ کے اندر ہی مرجاتے ہیں۔ 


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی