پی پی اے ایف کے تعاون سے صوابی میں رابطہ سڑک اور شمسی توانائی سے بجلی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح



صوابی:  اسپیکر خیبرپختونخوا اسد قیصر نے ضلع صوابی کے بڈگا قصبے سے تکیل چوک جانے والی اہم مضافاتی شاہراہ کی توسیع اور وہاں شمسی توانائی سے چلنے والے سولر پی وی لائٹنگ سسٹمز پروجیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر جرمن ترقیاتی بینک کے ایف ڈبلیو کے کنٹری ڈائریکٹر والف گینگ مویلیرز اور پی پی اے ایف کے سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ، بھی موجود تھے۔ ان دونوں منصوبوں کے لئے وفاقی جمہوریہ جرمنی نے کے ایف ڈبلیو کے ذریعے مالی معاونت کی فراہمی میں اشتراک کیا ہے۔ پی پی اے ایف ، نیشنل رورل سپورٹ پروگرام (این آر ایس پی) کے اشتراک سے ان دونوں منصوبوں پر عمل درآمد کر وا رہا ہے۔

ؓؓبڈگا گاو ¿ں برآستہ گدون روڈ صوابی شہر سے 53 کلومیٹر دور ہے اور گنی چاہترا یونین کونسل میں واقع ہے اور ضلع صوابی کے علاقے گدون کی حدود میں آتا ہے۔ بڈگا ایک اہم مضافاتی شاہراہ ہے جو اس یونین کونسل کے دیگر دیہاتوں کو ملک کے باقی حصوں سے منسلک کرتی ہے ۔ اپنی مدد آپ کے تحت روڈ کی تعمیر سے متعلق علاقے کے لوگوں کے جذبے اور عزم کی پذیرائی کرتے ہوئے پی پی اے ایف کے لائیولی ہوڈ سپورٹ اینڈ پروموشن آف اسمال کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام (ایل اے سی آئی پی) پروجیکٹ کے تحت سات کلومیٹر طویل منسلکہ سڑک تعمیر کی گئی۔ پی پی اے ایف نے اس پروجیکٹ کی 85 فیصد لاگت برداشت کی جبکہ لوگوں نے مزدوری کی شکل میں 15 فیصد تعاون کیا۔ اس منصوبے سے بڈگا قصبے کے ڈھائی ہزار شہریوں کو براہ راست مستفید ہوں گے ۔ 

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے اس موقع پر 47 کلو واٹ کا شمسی توانائی کے سسٹم کا بھی افتتاح کیا جو آلودگی سے محفوظ بجلی پیدا کرتا ہے اور قابل تجدید توانائی پروگرام کے پہلے مرحلے میں شمسی توانائی سے حاصل بجلی علاقہ مکینوں کو فراہم کی جائے گی ۔ اس منصوبے کے تحت علاقے کے 50 گھروں کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے گی جس سے 320 افراد براہ راست مستفید ہوں گے جبکہ لڑکیوں اور لڑکوں کے اسکوں، کمیونٹی مراکز اور مسجد کو بھی بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ 

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے خطاب کرتے ہوئے کہا، "یہ میرے لئے فخر کی بات ہے کہ آج میں اس تقریب کا حصہ ہوں جہاں ہم اپنے ان ساتھیوں کی غیرمعمولی کامیابیوں کی خوشی منا رہے ہیں جو انتہائی غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ غربت ہمارے ملک کا بہت بڑا مسئلہ ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے ہمیں ٹھوس اقدامات اور بھرپور عزم کی ضرورت ہے۔ بطور رہائشی اور اس علاقے کے نمائندے کے طور پر میں پی پی اے ایف، کے ایف ڈبلیو اور این آر ایس پی کا مشکور ہوں جو اس پسماندہ علاقے کی ترقی کے لئے آگے بڑھے۔ میرا خیال ہے کہ اس طرح کے شمسی توانائی کے منصوبوں پر دیگر علاقوں میں بھی کام کیا جانا چاہئیے بالخصوص ایسے علاقے جہاں واپڈا کی رسائی نہ ہو اور حکومت اس حوالے سے ان کی مدد کے لئے کوشاں ہوں۔"

کے ایف ڈبلیو کے کنٹری ڈائریکٹر والف گینگ مویلیرز نے کہا، "پی پی اے ایف، این آر ایس پی اور دیگر شراکت داروں کے تعاون سے علاقے میں ترقیاتی کام کا افتتاح ایک اچھی مثال ہے۔ کے ایف ڈبلیو نے مذکورہ گاو ¿ں میں سڑک تک رسائی اور شمسی توانائی کے نظام کی فراہمی کے لئے تعاون کیا ہے۔"

پی پی اے ایف کے تحت ہائیڈرو پاور اور قابل تجدید توانائی (ایچ آر ای) کی ترقی کے پہلے مرحلے میں ملک کے مختلف حصوں میں قابل تجدید توانائی کے مختلف نوعیت کے 1000 سے زائد منصوبوں پر عمل درآمد میں تعاون کیا جارہا ہے۔ 

اس کے علاوہ کمیونٹی کے ذریعے چلنے والے 500 کلو واٹ گنجائش کے حامل چھوٹے گرڈ شمسی سسٹم خیبرپختونخوا کے اضلاع صوابی، کرک اور لکی مروت کے دور دراز علاقوں اور الگ تھلگ مقامات پر قائم کرنے کا منصوبہ بھی ہے۔ یہ بجلی صرف گھر روشن کرنے کے لئے استعمال نہیں ہوگی بلکہ چھوٹے اور درمیانے کاروبار بھی قائم کئے جائیں گے۔ اس کے نتیجے میں مقامی افراد کی آمدن بڑھے گی، مقامی مصنوعات کے معیار میں بہتری آئے گی اور سہولیات سے محروم افراد کی زندگیاں تبدیل ہوں گی۔ 

پی پی اے ایف کے لائیولی ہوڈ سپورٹ اینڈ پروموشن آف اسمال کمیونٹی انفراسٹرکچر پروگرام (ایل اے سی آئی پی) کا حتمی مقصد یہ ہے کہ خیبرپختونخوا کے آٹھ اضلاع ایبٹ آباد، بونیر، چارسدہ، چترال، ڈیرہ اسماعیل خان، ہری پور، نوشہرہ اور صوابی میں عام لوگوں کے حالات اور غربت سے متاثرہ افراد کے معیار زندگی میں بہتری کے لئے تعاون کیا جائے ۔ 

اس پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ اس خطے کے لوگوں کے لئے پائیدار سماجی و معاشی انفراسٹرکچر میں بہتر رسائی لائی جائے۔ مقامی سطح پر لوگوں کی فیصلہ سازی میں شرکت بڑھانے، مقامی سول سوسائٹی کو مستحکم بنانے اور بالخصوص غریبوں کے لئے روزگار میں اضافہ اور آمدن کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ اس پروگرام کے تحت کمیونٹی فزیکل انفراسٹرکچر کے 1964 پروجیکٹس مکمل کئے جاچکے ہیں اور 7838 افراد کو اثاثے اور متعلقہ تربیت فراہم کی گئی ہیں۔ 

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی