نوجوان پاکستانی گلوکار مانو اسپاٹیفائی کے ریڈار پروگرام کے نئے اسٹار بن گئے

ریڈار پروگرام کے تحت انکے میوزک کیرئیر پر خصوصی ڈاکومنٹری بھی جاری کی جائے گی



کراچی : ۔مقامی گلوکاروں کو عالمی سطح پر متعارف کرانے سے متعلق اسپاٹیفائی کا ریڈار پروگرام پاکستان میں گہرے اثرات مرتب کررہا ہے۔ اس پروگرام نے مقامی ٹیلنٹ کو اپنی موسیقی پیش کرنے کے لئے عالمی پلیٹ فارم فراہم کرکے ان کے کیریئر کی اگلی سطح پر پہنچانے میں معاونت فراہم کی ہے۔ سال 2023 کی دوسری سہ ماہی کے دوران مانو کو بھی عالمی سطح پر اپنی صلاحیتیں پیش کرنے کا یہی موقع فراہم کیا گیا۔

مانو نے اپنے دلچسپ گیت کے بول اور آر اینڈ بی اور پاپ کے انوکھے امتزاج سے اپنے مداحوں کے دل جیت لئے ہیں۔ اس انوکھے امتزاج سے انکی موسیقی کو ایک نیا رنگ ملتا ہے جو انہیں کسی خاص صنف تک محدود نہیں رکھتا ہے۔ ریڈار ابھرتے ہوئے اس گلوکار کو ایک خصوصی منی ڈاکیومنٹری کے ساتھ پیش کرنے کے لئے پرجوش ہے جو نہ صرف اب تک مانو کے موسیقی کے سفر اور انکی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے سے متعلق غیر متزلزل جذبے کی عکاسی کرتی ہے، بلکہ یہ پہلا موقع ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو وژیول ڈیزائن میں شامل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ناظرین کو مانو کے حالیہ سنگل،'   2 منٹ سموگ سٹی 'سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا جو اس دستاویزی فلم میں شامل ہوگا۔ 

اس موقع پر مانو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، ''میں اسپاٹیفائی کا اگلا ریڈار آرٹسٹ بننے پر انتہائی مشکور اور پرجوش ہوں۔ یہ ایک بہترین موقع ہے کہ اپنے سفر کو اپنے انداز میں بیان کیا جائے اور اسے پیش کرنے کے لئے ان لوگوں کے ساتھ کام کرنا میرے لئے نہایت خوش آئند ہے جو میرے سب سے قریب ہوں۔ اسپاٹیفائی پاکستان آنے کے بعد سے میرے جیسے بہت سے گلوکاروں کا بہترین پارٹنر بنا ہے اور یہ پلیٹ فارم مسلسل کوشش کر رہا ہے کہ ہمیں اپنے پرستاروں کی تعداد بڑھانے میں مدد میسر ہو، جو ہمارے لئے سب سے اہم ہے۔'' 

انہوں نے مزید کہا، ''یہ بھی ایک بڑا فائدہ ہے کہ یہ اعلان میرے اگلے البم 'ین / یائن' (YIN // YAIN) کے اجراء کے موقع پر سامنے آیا ہے جس کی جھلک سامعین کے سامنے ریڈار کی ڈاکومنٹری فلم کے ذریعے آئے گی۔ مجھے امید ہے کہ اس مہم سے حاصل حوصلہ افزائی کو بروئے کار لاتے ہوئے میں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کروں گا کہ یہ نیا البم زیادہ سے زیادہ لوگوں تک میسر ہو۔''




اسپاٹیفائی کے آرٹسٹ و لیبل پارٹنرشپس منیجر برائے پاکستان، سری لنکا و بنگلہ دیش، خان ایف ایم نے کہا، ''ہم مانو کو ریڈار پاکستان کے اگلے آرٹسٹ کے طور پر پیش کرنے کے لئے انتہائی پرجوش ہیں۔ ان کی موسیقی کو پاکستانی سامعین نے بہت پسند کیا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ ان کے کام کو،پہلے کے برعکس،عالمی سامعین تک پہنچایا جائے۔ مانو کا اپنا تازہ ترین سنگل خصوصی طور پر ریڈار پاکستان کے ساتھ جاری ہوگا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ریڈار پاکستان ملک بھر کے ابھرتے ہوئے گلوکاروں کو حوصلہ افزائی فراہم کرنے والا مرکز ہے۔  مجھے ایسا لگتا ہے کہ مانو کے لیے آگے بڑی کامیابیاں منتظر ہیں اور ہم ان کے اس سفر کا حصہ بننے پر خوش ہیں۔''

مانو پاکستانی انڈی میوزک کی تقلید پر فخر محسوس کرتے ہیں اور سکندر کا مندر، جنوبی خرگوش، فارس شفیع اور طلال قریشی کو اپنے پسندیدہ آرٹسٹ قرار دیتے ہیں۔ اگرچہ فارس نے انکی موسیقی پر براہ راست اثرات مرتب کئے ہیں، لیکن مانو نے خود کو انڈی موسیقار کے لیبل تک محدود رکھنے سے انکار کردیا ہے۔ وہ ایک ایسے گلوکار کے طور پر اپنی پہچان بنانا پسند کرتے ہیں جو اپنی حد طے کرکے خوبصورت آواز کے ساتھ ایک نیا معیار قائم کرے۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی