اجڑے لوگوں کو کبھی اُجاڑا نہیں کرتے

شاعری
اجڑے لوگوں کو کبھی اُجاڑا نہیں کرتے
جہاں دل لگ جائے پھر کنارہ نہیں کرتے
 تم نے مجھے چھوڑا تھا تو پھر سُن اے شخص! 
اعتبار اگر ٹوٹ جائے پھر دوبارہ نہیں کرتے 
تو نے سنبھال کے رکھی ہیں سبھی نشانیاں لیکن 
کبھی سارے نشانیوں کے کبھی گزارہ نہیں کرتے 
منظر تو سب حسین تھے اپنی محبت کے مگر 
محبت میں کسی غیر کی طرف اشارہ نہیں کرتے
























0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی