کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) نیشنل اسٹڈیم جاتے ہوئے کراچی کے علاقے کارساز میں دو گاڑیوں کی ٹکر کے نتیجے میں ہونے والی فائرنگ میں قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم بال بال بچ گئے ہیں۔ لیجنڈری کرکٹر اور قومی ٹیم کے سابق کپتان کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں جاری تربیتی کیمپ جارہے تھے کہ کارساز روڈ پر پیچھے سے ایک گاڑی نے ان کی کار کو ٹکر ماری۔
اس موقع پر وسیم اکرم گاڑی سے نیچے اترے جہاں پیچھے گاڑی کی ٹکر کے بعد دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم ہو گیا۔ اس دوران گاڑی میں بیٹھے ایک شخص نے فائرنگ کردی جو وسیم اکرم کی گاڑی کے ٹائر پر لگا اور وہ فائرنگ سے بال بال بچ گئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم پر قاتلانہ حملہ نہیں کیا گیا بلکہ فائرنگ کا واقعہ گاڑی کی ٹکر کے بعد ہونے والے جھگڑے کی وجہ سے پیش آیا۔
وسیم اکرم ان دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایل جی کے اشتراک سے ہونے والے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام سرچ فار سپر سپیڈ کے تحت نیشنل اسٹیڈیم میں جاری کیمپ میں 20 نوجوان باؤلرز کی تربیت کر رہے ہیں۔ اور اس سلسلے میں وہ گزشتہ 3 دنوں سے کراچی کے نیشنل اسٹیم آتے جاتے ہیں۔
وسیم کا کہنا کہ میں کیمپ کیلئے نیشنل اسٹیڈیم جا رہا تھا کہ پیچھے سے گاڑی نے ٹکر ماری، میں اتر کر دیکھا تو اس کے ساتھ بیٹھے آدمی نے گولی چلا دی۔
وسیم نے حملے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ مجے کسی قسم کی دھمکی نہیں ملی تھی اور فائرنگ کرنے والے کی گاڑی کا نمبر نوٹ کر کے انہوں نے پولیس کو دے دیا ہے۔
دیکھتے ہیں پولیس اس کی تفتیش کس نہج پر لے کے جاتی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں