خریداروں کو نقصان میں چلنے والے مقامی روٹس کو بند نہ کرنے کا پابند کیا جائے، تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ائیرلائن کے خسارے میں کمی نہیں آ رہی، سوشلسٹ ماڈل پر اداروں کو قومی ملکیت میں لینامعاشی ابتری کا سبب بنا
یونائیٹڈ بزنس گروپ نارتھ زون کے چئیرمین اورایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار عبدالرﺅف عالم نے کہا ہے کہ
ملک بھر کی کاروباری برادری پی آئی اے کی نجکاری کی بھرپور حمایت کرتی ہے جو بجٹ خسارہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔بار بار بیل آوٹ پیکج کے باوجود یہ ادارہ ملکی وسائل پر بوجھ بن چکا ہے جس سے جتنی جلدی جان چھڑائی جائے بہتر ہوگا۔پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ضروری تاخیر ہو چکی ہے اسلئے فوری فروخت کی جائے جس میں پی آئی اے کے ملازمین کے مفادات کا خیال رکھا جائے جبکہ خریداروں کو نقصان میں چلنے والے مقامی روٹس کو بند نہ کرنے کا پابند کیا جائے۔
عبدالرﺅف عالم نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میںکہا کہ راولپنڈی سے بزریعہ سڑک گلکت تک پہنچنے میں کم از کم اٹھارہ گھنٹے لگتے ہیںجبکہ سکردو تک مزید چھ گھنٹے کا سفر ہے جبکہ ہوائی جہاز کا سفر آدھے گھنٹے کا ہے اسلئے ایسے روٹس کو بند کرنا عوامی مفاد کے خلاف ہو گا۔ماضی میں ایک حکومت نے سوشلسٹ ماڈل اپناتے ہوئے اداروں کو قومی ملکیت میں لینے کی پالیسی اختیار کی تھی جو ایک فاش غلطی ثابت ہوئی کیونکہ اسکے مقاصد حاصل نہیں ہو سکے۔انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کی مخالفت کرنے والے بتائیں کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود 288 ارب قرضہ جات اور ان پر3.2 ارب سالانہ سود ادا کرنے والے والے ادارے کو سرکاری ملکیت میں رکھنے کا کیا جواز ہے۔دیگر ائیر لائنز میں اوسطاً ایک جہاز ہر 150 سے 200 ملازم ہوتے ہین جبکہ پی آئی اے میں یہ تعداد 705 ہے جبکہ یونین نے انتظامیہ کو عضو معطل بنا کر رکھا ہوا ہے جسکا ثبوت مسلسل غیر ضروری بھرتیاں، مراعات اوربھاری نقصان کے باوجود تنخواہوں میں 17 فیصد اضافہ ہے۔
اس کی تو سوائے سیاسی شبدہ بازوں کے ہر پاکستانی حمایت کرے گا۔۔۔ ☻
جواب دیںحذف کریںایک تبصرہ شائع کریں