کوئٹہ (اردو وائس آف پاکستان 18 جنوری 2016) کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے بلوچ قبائلی رہنما نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو بری الذمہ قرار دے دیا۔ خصوصی عدالت کے جج جان محمد گوہر نے عدالتی فیصلہ سناتے ہوئے سابق آرمی چیف اور صدر پرویز مشرف، سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور بلوچستان کے سابق وزیر داخلہ میر شعیب نوشیروانی کو سیکشن 265 کے تحت بری کردیا۔
سماعت کے دوران عدالت نے نواب اکبر بگٹی کے بیٹے جمیل اکبر بگٹی کی درخواست مسترد کردی ۔ جمیل بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ انصاف کے حصول کے لئے ہر فورم پرعدالت کے فیصلے کے خلاف آواز بلند کریں گے۔
دوسری جانب عدالت نے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، گورنر بلوچستان اویس احمد غنی اور سابق ڈی سی ڈیرہ بگٹی عبدالصمد سمیت دیگر تین ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کی ہے۔ کیس کی سماعت ملزمان کی گرفتاری تک ملتوی کردی گئی۔
نواب اکبر بگٹی 2006 میں فوجی آپریشن میں ہلاک ہوگئے تھے اس وقت پرویز مشرف پاکستان کے صدر اور فوج کے سربراہ تھے۔ بگٹی صوب کی خودمختاری اور قدری وسائل سے منافع کا ایک بڑے حصے کا مطالبہ کررہے تھے۔ جس کے لئے وہ مسلح جدوجہد کی قیادت کررہے تھے۔
ایک تبصرہ شائع کریں