یونیورسٹی میں داخلہ نہ دینے پر ریسرچ سکالر نے خودکشی کرلی

حیدرآباد (اردو وائس آف پاکستان 18 جنوری 2016) دلیت، ایک غریب اور مجبور پست قومیت سے تعلق رکھنے والے ریسرچ سکالر ویرمولا روہیت کو حیدر آباد یونیورسٹی میں داخلہ دینے سے انکار کیا گیا۔ انہیں ہاسٹل سے زبردستی باہر نکال دیا گیا۔ جس پر دلبرداشتہ ہوکر 22 سالہ ویرمولا رسی سے لٹک کر اپنی زندگی کا ہی خاتمہ کردیا۔ جس کے بعد یونیورسٹی میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ 

روہیت ڈاکٹریٹ کررہے تھے۔ 12 دن پہلے جب انہیں ان کے 4 دیگر ساتھیوں کے ساتھ یونیورسٹی سے نکالا گیا تھا اور جن کا تعلق ایمبیڈکار سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن سےتھا یونیورسٹی گیٹ پر دھرنا دیئے ہوئے تھے۔ رہیت کیمپس کے نزدیک اپنے ہوسٹل کے کمرے میں خود کو رسی سے لٹکاکر خود کشی کرلی۔


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی