پشاور/ گلگت بلتستان (اردو وائس پاکستان 6 اپریل 2016 ) ملک کے شمال میں جاری طوفانی بارشوں سے جان بحق ہونے والوں کی تعداد 140 سے تجاوز کر گئی ہے۔ درجنوں افراد مختلف علاقوں میں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ کوہستان میں پیر کے روز لینڈ سلائیڈنگ سے 40 سے زائد افراد دب گئے تھے جن میں سے چند افراد کو تو زندہ بچا لیا گیا تاہم 21 افراد جان بحق ہوگئے تھے۔
خیبر پختونخواہ کے علاقوں مالم جبہ، کوہستان، ہزارہ، شانگلہ، الپوری، چترال سمیت گلگت اور کشمیر میں بھی طوفانی بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کردی۔ لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں تباہ ہوگئیں اور پل سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں۔ پاک فوج کے انجینئرز سڑکوں اور پلوں کی بحالی میں مصروف ہیں تاہم کچھ جگہوں پر سڑکیں بحال کردی گئیں ہیں۔
گلگت، سکردو اور چترال کے شندروں میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہونے اور مسلسل بارشوں سے سیاح مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔ کوہستان لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آنے والے درجن سے زائد افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق ضلع کوہستان میں جرمنی، چائنا اور کوریا سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی انجینئرز بھی مختلف منصوبوں پر کام کررہے ہیں، جو محفوظ ہیں اور انہیں متاثر جگہوں سے نکال کر محفوظ جگہوں میں پہنچادیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات منسہرہ، مالاکنڈ، اپر دیر، چارسدہ، مردان، چترال، بٹگرام، بنوں، سوات، کوہستان، شانگلہ اور گلگت کے مختلف علاقوں میں ہوئیں۔ 110 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
تصاویر کرٹیسی : پی ڈی ایم اے
ایک تبصرہ شائع کریں