یمن (اردو وائس پاکستان 6 اپریل 2016 ) کھیلنے کودنے کی عمر میں دلہن بننے والی 8 سال کی گڑیا شادی کی رات شوہر کے ہاتھوں موت کے آغوش میں چلی گئی ۔ عرب اخبار کے مطابق لڑکی کی موت سیکچوئل ٹراوما ( جنسی عمل سے اندرونی زخم) کی وجہ سے ہوئی ہے۔ لبنانی اخبار النحر کے مطابق یہ واقعہ یمن کے شمال مشرقی حصے ہارض میں پیش آیا، جو سعودی عرب کی سرحد سے ملتا ہے۔ واقعے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں نے لڑکی سے 5 گنا بڑےشوہر کو فوراً گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یونائیٹڈ نیشن پاپولیشن فنڈ کے مطابق سال 2011 اور 2020 کے درمیان 140 ملین سے زائد کم عمر لڑکیاں بچی دلہنیں بنیں گی۔ اس کے علاوہ شادی کی عمر 18 سال ، سے پہلے شادی کرنے والی 140 ملین لڑکیوں کے علاوہ، 50 لین لڑکیاں ایسی ہونگی جن کی عمریں 15 سال سے بھی کم ہوں گی۔
مختلف ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایک چوتھائی سے زیادہ یمنی لڑکیوں کی شادیاں 15 سال سے کم عمر میں ہوتی ہیں۔ شادی کے بعد نہ صرف ان لڑکیوں کا واسطہ تعلیم اور صحت سے منقطع ہوجاتا ہے ، بلکہ یہ لڑکیاں جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتی ہیں اور زبردستی شادی میں ان پر جنسی تشدد کیا جاتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں