پرنسز زہرہ اور پرنس رحیم آغا خان کا درہ پاکستان، گلگت میں 50 بسروں کے ہسپتال کا افتتاح، ہسپتال ای ہیلتھ کے ذریعے چترال کے مراکز سے منسلک ہوگا

گلگت (ابوالحسنین: اردو وائس آف پاکستان 25 مئی 2016) آغاخان ہیلتھ سروس پاکستان، پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں صحت عامہ کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے پیش پیش ہے۔ پاکستان کے کونے کونے میں ہیلتھ مراکز قائم کررکھے ہیں اور ان مراکز میں سندیافتہ اور ماہر ڈاکٹرز اور پشہ ور نرسز عوام کو صحت کی بہترین خدمات فراہم کررہے ہیں۔

پرنسز زہرہ اور پرنس رحیم آغا خان ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں، دورے کے ابتداء میں انہوں گلگت میں 50 بسروں پر مشتمل ایک بہترین ہسپتال کا افتتاح کیا۔ اس ہسپتال میں معیاری تشخیص اور صحت کی نگہداشت کی سہولت میسر ہوگی۔ یہ مرکزایک ڈیجیٹل نیٹ ورک کے ذریعے سے سنگال، گوپیز، علی آباد، سوست اور چترال کے بونی اور گرم چشمہ کے کلنیکس سے منسلک ہوگا۔ گلگت سینٹر پاکستان کے دیگر اسٹیٹ آف دی آرٹ آخا خان ہسپتالوں بشمول آخاخان ہسپتال کرچی سے بھی ڈیجیٹیلی منسلک ہوگا۔ ’ای ہیلتھ‘ کا موجودہ دور میں صحت عامہ کے حوالے سے بڑی اہمیت ہے۔ اورای ہیلتھ کا خطے میں صحت پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں، بہتر تشخیص کی وجہ سے علاج میں بہتری آئی ہے۔ 

چونکہ بعض اوقات مرض کے اچانک حملے کی وجہ سے اسے بروقت بڑے ہسپتال میں لے جانا آسان نہیں ہوتا کیونکہ دشوار راستوں اور بہتری سفری سہولیتیں نہ ہونے کی وجہ سے اکثر مریض جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ لیکن ’ای ہیلتھ‘ کی بدولت ایک شہر یا ملک میں بیٹھ کر دوسرے ملک یا شہر میں مریض کا علاج کرنا آسان ہوگیا ہے۔ اس وقت 9 ہزار کے قریب ٹیلی طبی ماہرین ہڈیوں کے فریکچر سے لیکر دل کی پیچیدہ بیماریوں تک کا میامیاب علاج کرتے ہیں۔ اس سہولت کی بدولت ہزاروں پاکستانی مریضوں نے کروڑوں روپے اور وقت کی بچت کئے ہیں۔

اب یہ سہولت گلگت میں بھی دستیاب ہوگی جو ملک کے دیگر بڑے ہسپتالوں سے منسلک ہوگا۔ چترال کا بونی ہیلتھ سینٹر اور گرم چشمہ ہیلتھ مرکز بھی منسلک ہونگے جس کی بدولت مریضوں کا علاج ان علاقوں میں ہوپائے گا۔ علاج کے لئے انہیں دور جانا نہیں پڑے گا۔ اس سروس سے غریب اور کم مراغاتیافتہ طبقے کو فائدہ پہنچے گا۔


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی