قیمتی جانوں کے ضیاع اور عوامی نمائندوں اورحکومتی غفلت کے خلاف ہزاروں لوگوں کا چترال بونی کے قریب احتجاجی مظاہرہ

چترال، بونی ( ابوالحسنین: اردو وائس آف پاکستان 25 مئی 2016) گزشتہ دنوں پل ٹوٹنے سے 5 قیمتی جانوں کے ضیاع کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے سڑک بلاک کرکے مقامی انتظامیہ کے خلاف نغرہ بازی کی۔ ہزاروں مظاہرین جونال کوچ کے مقام خاندان میں جمع ہوگئے اور سڑک بند کردی۔ جس کے نتیجے میں سینکڑوں گاڑیاں مظاہرے کے مقام کے دونوں جانب پھنس کر رہ گئیں۔ 

مظاہرین نے ضلعی ناظم، ڈپٹی کمشنر چترال، اے سی مستوج اور محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ لوگ اور محکمے سیلاب کے بعد چترال کی بحالی میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ سڑک کی مرمت اور پلوں کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے حادثات بڑھ رہے ہیں۔ اور اب تک کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ اور اس سب کی ذمہ داری ان رہنمائوں اور اداروں پر عائد ہوتی ہے۔ 

مشتعل مظاہرین نے پولیس کو بھی قریب آنے نہ دیا اور پولیس کو مجبوراً پیچھے ہٹنا پڑا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک ماہ کے اندر اندر تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور سڑکوں کی مرمت کروائی جائے ورنہ طویل المدت احتجاج کیا جائے گا۔ 


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی