ہر شہری پاکستان کا 2 لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض ہے جبکہ پاکستان کا مجموعی قرضہ 67 ہزار 525 ارب ہے

پاکستان کا ہر شہری 2 لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض ہوگیا جبکہ ملک کا مجموعی قرضہ 67 ہزار 525 ارب ہوگیا۔



اقتصادی سروے 24-2023 کے مطابق ملک پر مقامی قرض 43 ہزار 432 ارب روپے ہوگیا جبکہ بیرونی قرض 24 ہزار 93 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ملک کا مجموعی قرض جی ڈی پی کا 74.8 فیصد ہے۔

ملک کے کُل بیرونی قرضے جی ڈی پی کا 28.6 فیصد جبکہ ملک کا مقامی قرضہ جی ڈی پی کا 46.2 فیصد ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے دوران پاکستان کا مجموعی قرض 4ہزار 644ارب روپے اضافے سے 67ہزار 525ارب روپے رہا۔ اقتصادی سروے کے مطابق اس وقت پاکستان کا ہر شہری 2 لاکھ 80ہزار روپے کا مقروض ہے۔رواں مالی سال کے پہلے9ماہ کے دوران بیرونی قرض 2 ارب 60 کروڑ ڈالر اضافے سے 86 ارب 70 کروڑ ڈالر رہا جس میں آئی ایم ایف سے ایک ارب 90 کروڑ، عالمی بینک سے ایک ارب 40 کروڑ، اے ڈی بی سے 65 کروڑ 70 لاکھ اور اے آئی آئی بی سے 30 کروڑ قرض لیا گیا۔

باہمی قرض میں 64کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جس میں 2 ارب ڈالر سعودی عرب سے آئے۔ پاکستان بناو سر ٹیفکیٹ، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ اور پی آئی بی کی مد میں قرض 27کروڑ 50 لاکھ ڈالر بڑھا۔کثیر الجہتی اداروں کا قرض بیرونی قرض کا 53فیصد ہے جس میں چین اور سعودی عرب سے 10فیصد، کمرشل بینکوں سے 6فیصد، یورو اور سکوک بانڈز سے 9فیصد مختلف سرٹیفکیٹس کل قرض کا ایک فیصد ہیں۔فلوٹنگ قرض 8.5ٹریلن ہے جو مقامی قرض کا 20فیصد ہے۔ فلوٹنگ قرض میں800ارب روپے کمی ہوئی۔ بینکوں اور دوسرے سیکورٹیز اداروں سے 361 ارب روپے کا قر ض لیا گیا۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی