ملک میں 7 ہزار ارب روپے کی ٹیکس چوری اور فراڈ ہے ،سیلز ٹیکس چوری کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا جائے گا

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں 7 ہزار ارب روپے کی ٹیکس چوری اور فراڈ ہے ،سیلز ٹیکس چوری کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا جائے گا، سیلز ٹیکس چوری میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے چیئرمین ایف بی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کانفرنس کے دوران کمپنیوں کے ٹیکس گوشواروں کی سلائیڈز پیش کیں اور کہا کہ کمپنیاں اربوں روپے کے ٹیکس فراڈ میں ملوث ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کمپنیوں کا ایکسٹرنل آڈٹ سخت کیا جائے گا، ٹیکس جمع کرانے کی بڑی گنجائش موجود ہے ۔ سیمنٹ سیکٹر سے 18 ارب روپے اوربیٹری سیکٹر سے 11 ارب روپے کا اضافی ٹیکس وصول کیا جا سکتا ہے اسی طرح بیوریجز سیکٹر میں 11 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے ۔ تین لاکھ مینوفیکچررز میں سے صرف 14 فیصد رجسٹرڈ ہیں، ٹیکسٹائل ویونگ میں 18 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے ، آئرن اور سٹیل سیکٹر میں اضافی ان پٹ ٹیکس کلیم کی مد میں 29ارب روپے کی ٹیکس چوری ہورہی ہے ، ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ سسٹم کے ذریعے بہت بڑا فراڈ ہورہا ہے ۔ 

ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جاسکتا ہے اور ایک ارب روپے تک ٹیکس چوری پر پانچ سال اور اس سے زائد کی ٹیکس چوری پر دس سال تک قید ہوسکتی ہے ۔چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کہا کمپنیوں نے اپنی سیل میں بڑے پیمانے پر ٹیکس فراڈ کیا ہے ، پیش کیے گئے ٹیکس گوشوارے مکمل فراڈ اور جھوٹ ہیں، ہم ابھی ان کمپنیوں کا نام ظاہر نہیں کررہے لیکن ٹیکس چوری میں ملوث ان لوگوں کو جب گرفتار کریں گے تو تمام تر شواہد کے تحت کریں گے اور نام بھی ظاہر کریں گے ۔کمپنیوں کے سی ایف او ان ٹیکس چوری کے بینیفشری نہیں ہیں، سی ایف او دستخط کرتے ہیں یہ کریمنل اقدام ہے ۔ اگر غلط سیلز ٹیکس ریٹرنز ہیں تو سیٹھ کے کہنے پر سی ایف او دستخط نہ کریں، ایک ہفتے میں قانونی پراسس کے بعد گرفتاریاں کرنے جارہے ہیں، کمپنیوں کے سی ایف او سیلز ٹیکس ریٹرنز پر دستخط کرنے سے پہلے وکیل اور فیملی سے مشورہ ضرور کرلیں۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی