مسلمان بھارت میں : بھارت کی کس کس ریاست میں سب سے زیادہ مسلمان آباد؟ دیکھئے

بھارت اپنی متنوع ثقافت اور مختلف مذہبی و سماجی پس منظر کی حامل آبادی کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔

ہندو اکثریتی ملک بھارت میں مسلمان خاصی تعداد میں آباد ہیں اور اسلام ملک کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہے، 2011 کی مردم شماری کے مطابق مسلمان بھارت کی کُل آبادی کا تقریباً 14.2 فیصد ہیں۔

سب سے زیادہ مسلم آبادی والی بھارتی ریاستوں کی اہم تفصیلات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔




1 ۔ آسام
شمال مشرقی بھارت میں واقع ریاست آسام میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 34.22 فیصد ہے، جوکہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ایک کروڑ سے زیادہ بنتی ہے۔

آسام کی مسلم کمیونٹی کی ایک منفرد ثقافتی شناخت ہے، جوکہ مقامی اور بنگالی روایات سے متاثر ہے۔

ریاست آسام اپنے بھرپور ثقافتی ورثے کے لیے مشہور ہے، جس میں روایتی موسیقی، رقص، اور لذیذ کھانے بھی شامل ہیں، مسلم کمیونٹی اس کے ثقافتی منظر نامے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔



2 ۔ کیرالہ
جنوبی بھارتی ریاست کیرالہ میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 26.56 فیصد ہے، جو کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق 80 لاکھ سے زیادہ بنتی ہے۔

کیرالہ کی مسلم آبادی تعلیمی میدان میں کامیابیوں اور ریاست کی سماجی و اقتصادی ترقی میں فعال کردار کے لیے مشہور ہے۔

یہاں کی مسلم کمیونٹی نے کیرالہ کے متنوع ثقافتی ورثے میں نمایاں حصہ ڈالا ہے۔


2۔ مغربی بنگال
سب سے زیادہ مسلمان آبادی والی بھارتی ریاستوں میں مغربی بنگال دوسرے نمبر پر ہے جوکہ مشرقی بھارت میں واقع ہے۔

یہاں مسلمانوں کی قابل ذکر آبادی ہے، یہاں کی کُل آبادی کا تقریباً 27 فیصد مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ یہ تعداد تقریباً سوا 2 کروڑ بنتی ہے۔

3 ۔ اتر پردیش
بھارت کی سب سے زیادہ مسلمان آبادی والی ریاست اتر پردیش ہے جہاں مسلمانوں کافی تعداد میں آباد ہیں۔

2011 کی مردم شماری کے مطابق مسلمان اترپردیش کی کُل آبادی کا تقریباً 19.26 فیصد ہیں، یہ تعداد تقریباً ساڑھے 3 کروڑ بنتی ہے، لکھنؤ، علی گڑھ، اور وارانسی جیسے شہروں میں مسلم برادریوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔

آگرہ میں تاج محل اور لکھنؤ میں بڑا امام باڑہ جیسے مقامات اسلامی ثقافت کی تاریخی حیثیت رکھتے ہیں، مسلم حکمرانوں کا اثر یہاں کے فن تعمیر، کھانوں اور روایات میں آج بھی واضح ہے۔

4 ۔ بہار
مشرقی بھارت میں واقع بہار میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 16.87 ہے جو کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ایک کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ بنتی ہے، کشن گنج، ارریا اور پورنیا کے اضلاع میں مسلمانوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

شیر شاہ سوری کا مقبرہ بھی بہار میں واقع ہے، یہاں کی مسلم آبادی سماجی و اقتصادی میدان میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے اور تعلیم، سیاست اور کاروبار جیسے مختلف شعبوں میں اپنا حصہ ڈالتی ہے۔

5 ۔ مہاراشٹر
بھارتی ریاست مہاراشٹر میں مسلمانوں کی خاصی تعداد آباد ہے، جو ریاست کی کل آبادی کا تقریباً 11.54 فیصد ہیں۔

یہ تعداد 2011 کی مردم شماری کے مطابق ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ بنتی ہے، ریاستی دارالحکومت ممبئی میں مسلمانوں کی بڑی تعداد آباد ہے، یہ شہر اپنے متنوع ثقافتی ماحول کے لیے جانا جاتا ہے۔

شہر میں کئی نمایاں مساجد ہیں جن میں حاجی علی درگاہ اور جامع مسجد بھی شامل ہیں۔ مہاراشٹر کی مسلم آبادی فلم، کاروبار اور سیاست سمیت مختلف شعبوں میں سرگرم عمل ہے۔




0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی