سندھ لیبر اپیلیٹ ٹریبونل نے لیبر کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل کے 5744 ملازمین کو دوبارہ بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
قومی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پاکستان اسٹیل انتظامیہ نے ان ملازمین کو برطرف کر کے لیبر کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا تاہم اپیلیٹ ٹریبونل نے ابتدائی فیصلے کو معطل کرتے ہوئے ان تمام ملازمین کو ان کی ملازمتوں پر بحال کر دیا ہے۔
قومی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پاکستان اسٹیل انتظامیہ نے ان ملازمین کو برطرف کر کے لیبر کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا تاہم اپیلیٹ ٹریبونل نے ابتدائی فیصلے کو معطل کرتے ہوئے ان تمام ملازمین کو ان کی ملازمتوں پر بحال کر دیا ہے۔
ٹریبونل نے پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ کو آئندہ سماعت کے لیے 14 مئی کو طلبی کے نوٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل لیبر کورٹ نے 22 فروری کو پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ملازمین کی برطرفی کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔
ملازمین کی اس بڑے پیمانے پر بحالی پاکستان اسٹیل ملز کے ہزاروں ورکرز کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے، جو اپنی برطرفی کے بعد ایک طویل اور غیر یقینی صورتحال سے گزر رہے تھے۔
یہ فیصلہ نہ صرف ان کی ملازمتوں کی بحالی کا باعث بنا ہے بلکہ ان ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے لیے عزتِ نفس، مالی استحکام اور امید کی نئی کرن بھی ہے۔ ان میں سے بہت سے ملازمین نے کئی دہائیوں تک ادارے کی خدمت کی تھی، اور ان کی اچانک برطرفی نے شدید پریشانی اور مشکلات پیدا کی تھیں۔
لیبر اپیلیٹ ٹریبونل کا یہ فیصلہ کہ لیبر کورٹ کا ابتدائی فیصلہ معطل کر دیا جائے، انصاف کی جانب ایک مثبت قدم ہے اور ان ملازمین کے جائز تحفظات کو تسلیم کرتا ہے جنہیں بغیر کسی متبادل یا مناسب معاوضے کے نوکریوں سے نکال دیا گیا تھا۔
ایک تبصرہ شائع کریں