آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (AKU-EB) نے بلوچستان اسسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن کمیشن (BAEC) کے لیے ایک صلاحیت سازی اور تکنیکی معاونت کا منصوبہ کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔ یہ منصوبہ بلوچستان ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ کے تحت ورلڈ بینک کی مالی معاونت سے اور حکومت بلوچستان کے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (PMU) کے ذریعے مکمل کیا گیا۔ یہ اقدام صوبے میں جانچ کے معیار اور تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
اس منصوبے میں BAEC اور بیورو آف کرکیولم کے ماہرین نے حصہ لیا تاکہ بڑے پیمانے پر امتحانات کی منصوبہ بندی اور انعقاد کے لیے اداروں کی صلاحیت بہتر بنائی جا سکے۔ اس کا مقصد بلوچستان کے امتحانی نظام میں درستگی، بھروسا، انصاف اور مقامی حالات کے مطابق طریقہ کار شامل کرنا تھا۔ یہ منصوبہ چار آسان مرحلوں میں مکمل کیا گیاجن میں ہر مرحلے کا مقصد معیاری امتحانات اور جانچ کے مختلف پہلوؤں پر کام کرنا تھا۔ ان مراحل میں عملی تربیت، موقع پر سیکھنےاور نظریاتی باتوں کو حقیقی حالات سے جوڑنے پر خاص توجہ دی گئی۔
اس منصوبے کا ایک اہم نتیجہ جماعت چہارم (کلاس IV) اور جماعت ہشتم (کلاس VIII) کے لیے ایک مکمل اسسمنٹ فریم ورک اور پس منظر سوالنامے کی تیاری ہے۔ یہ دونوں ٹولز نہ صرف BAEC کے نظام کے تحت ہونے والی جانچ میں رہنمائی فراہم کریں گے بلکہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں روزمرہ کی تدریس، سیکھنے اور جانچ کے طریقوں کو بھی بہتر بنانے میں مدد دیں گے۔
ڈاکٹر نوید یوسف ، سی ای او، آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (AKU-EB)نے کہا"ہم AKU-EB میں یقین رکھتے ہیں کہ معیاری تعلیم تک رسائی منصفانہ اور بامقصد جانچ سے شروع ہوتی ہے۔ یہ منصوبہ ہمارے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ ہم عوامی شعبے کے اداروں کے ساتھ مل کر تعلیمی نظام کو اندرونی طور پر مضبوط بنائیں۔ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم BAEC کی مدد ایسے آلات تیار کرنے میں کر رہے ہیں جو تکنیکی طور پر مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے طلبا کی مختلف ضروریات کو بھی پورا کرتے ہیں۔"
اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر انجم ہالے، وائس پروووسٹ آغا خان یونیورسٹی نے اس منصوبے کے وسیع تعلیمی اثرات پر زور دیتے ہوئے کہا"جب تعلیمی جانچ اور جائزہ مؤثر طریقے سے ڈیزائن کیے جائیں تو وہ ایسا مثبت اثر پیدا کرتے ہیں جو تدریس اور کلاس روم کے طریقہ کار کو بہتر بناتا ہے۔ AKU-EB کے شواہد پر مبنی اور مقامی حالات سے ہم آہنگ جانچ کے طریقہ کار کے ذریعے ہم نہ صرف صلاحیتیں بڑھا رہے ہیں بلکہ پاکستان کے قومی نصاب پر مبنی اسکولوں میں تعلیمی تجربے کو بدل بھی رہے ہیں۔ BAEC کے ساتھ یہ اشتراک اس بات کی مضبوط مثال ہے کہ عوامی و نجی شراکت داری کس طرح مثبت اور بامعنی تبدیلی لا سکتی ہے۔"
تقریب کی مہمانِ خصوصی بلوچستان کی وزیرِ تعلیم محترمہ راحیلا حمید خان درانی تھیں۔ انہوں نے AKU-EB اور BAEC کے درمیان اشتراک کو سراہا اور اسے ادارہ جاتی شراکت داری کی ایک مضبوط مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید طریقہ کار اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال امتحانات میں زیادہ شفافیت لائے گا اور اداروں کی صلاحیت کو مزید مستحکم کرے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت بلوچستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور اسے مستقبل کے لیے ایک مثالی ماڈل قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کی پوری تعلیمی ٹیم تعلیم کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے اور صوبے بھر میں سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم انداز میں کام کر رہی ہے۔
شرکاء نے اس منصوبے کے عملی اور تجرباتی انداز کو سراہا۔ ایک شریک نے کہا "یہ صرف نظریاتی علم نہیں تھا بلکہ اس منصوبے نے ہمیں موقع دیا کہ ہم نظریات کو عملی طور پر آزمائیں۔ ہم نے دیکھا کہ درستگی، بھروسا، شفافیت اور جوابدہی جیسے اصول کس طرح پاکستان کے تناظر میں عملی طور پر استعمال ہو سکتے ہیں۔"
AKU-EB اور BAEC کے درمیان یہ تعاون تکنیکی مہارت اور مقامی حالات کے مطابق طریقہ کار کو فروغ دے کر بلوچستان میں پائیدار، شواہد پر مبنی تعلیمی اصلاحات کے لیے ایک بہترین مثال قائم کرتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں