"ہارٹ اوور ہیبٹ": اے کے یو ایچ کی نوجوانوں میں بڑھتے دل کے امراض کے پیشِ نظر طرزِ زندگی میں تبدیلی کی اپیل

کراچی : نوجوانوں میں دل کے دوروں اور امراضِ قلب سے اموات میں تشویشناک اضافے کے پیشِ نظر آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (اے کے یو ایچ) نے اپنی ورلڈ ہارٹ ڈے مہم "ہارٹ اوور ہیبٹ" کے ذریعے فوری طرزِ زندگی میں تبدیلی کی اپیل کی ہے۔ یہ مہم لوگوں کو نقصان دہ عادات ترک کرنے اور دل کے لیے صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کی ترغیب دیتی ہے۔


امراضِ قلب، جنہیں کبھی بڑھاپے کی بیماریاں سمجھا جاتا تھا، اب تیزی سے 30 اور 40 سال کی عمر کے افراد کو متاثر کر رہے ہیں۔ بیٹھے بیٹھے گزرنے والا طرزِ زندگی، غیر صحت مند خوراک، سگریٹ نوشی، بے قابو ذہنی دباؤ اور باقاعدہ طبی معائنہ نہ کرانا اس تشویشناک رجحان میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسی تناظر میں، اے کے یو ایچ نے "ڈاکس آن وہیلز" اور سائیکلنگ کمیونٹی کے ساتھ مل کر عوامی آگاہی کے سلسلے کا اہتمام کیا تاکہ صحت مند انتخاب کو فروغ دیا جا سکے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔






ورلڈ ہارٹ ڈے کی تقریبات کے آغاز کے لیے اے کے یو ایچ کے سیکشن آف کارڈیو تھوریسک سرجری نے اتوار، 21 ستمبر کو ایک سرخ رنگ سے بھرپور منی میراتھن کا انعقاد کیا۔ قائدین، فیکلٹی، طلبہ اور عملے نے سرخ لباس میں شانہ بشانہ واک کی تاکہ یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ اب وقت ہے کہ ہم "ہارٹ اوور ہیبٹ" پر عمل کریں، فعال رہیں اور دل کی صحت میں طویل المدتی سرمایہ کاری کریں۔


اس جذبے کو آگے بڑھاتے ہوئے، اے کے یو ایچ نے ورلڈ ہارٹ ڈے سائیکلنگ رائیڈ کا بھی اہتمام کیا، جس میں ڈاکٹروں، نرسوں، طلبہ اور کراچی کی سائیکلنگ کمیونٹی کے افراد نے حصہ لیا۔ یہ اجتماعی رائیڈ اے کے یو اسپورٹس اینڈ ریہیبیلیٹیشن سینٹر سے بوٹ بیسن تک ہوئی۔ یہ ایونٹ نقصان دہ عادات سے صحت مند انتخاب کی طرف کے سفر کی علامت تھا اور دل کے امراض سے بچاؤ میں جسمانی سرگرمی کی اہمیت کو اجاگر کرتا تھا۔



نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے دل کے امراض کے بوجھ پر تبصرہ کرتے ہوئے، پروفیسر ڈاکٹر فرحت عباس، سی ای او، اے کے یو ہیلتھ سسٹم، پاکستان، نے زور دیتے ہوئے کہا:"نوجوانوں میں دل کے دوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک یاد دہانی ہے کہ امراضِ قلب ہماری اپنی پسندوں سے جنم لیتے ہیں۔ 'ہارٹ اوور ہیبٹ' ہمیں فعال رہنے، صحت مند خوراک اختیار کرنے، ذہنی دباؤ کو قابو میں رکھنے اور سگریٹ نوشی اور ہائی بلڈ پریشر جیسے خطرات کو کم کرنے کی تلقین کرتا ہے، کیونکہ احتیاط علاج سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔"


پروفیسر ڈاکٹر صولت فاطمی، کارڈیو تھوریسک سرجن، اے کے یو ایچ، کا کہنا تھا کہ دل کی بیماری اکثر خاموش رہتی ہے جب تک کہ یہ جان لیوا نہ ہو جائے۔ "ہم بہت سے ایسے مریض دیکھتے ہیں جو اگر پہلے ہی طرزِ زندگی میں تبدیلیاں کرتے اور باقاعدگی سے اسکریننگ کراتے تو انجیوپلاسٹی یا بائی پاس سرجری سے خود کو بچا سکتے تھے۔"


اے کے یو ایچ کی ورلڈ ہارٹ ڈے مہم یہ واضح کرتی ہے کہ دل کی حفاظت کا آغاز ان روزمرہ انتخابوں سے ہوتا ہے جو ہم ہر دن کرتے ہیں۔ "ہارٹ اوور ہیبٹ" صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک عہد ہے ایک صحت مند مستقبل کے لیے، جہاں احتیاط کو ترجیح دی جاتی ہے اور ہر دھڑکن اہمیت رکھتی ہے۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی