چینی ماہرین نے امریکہ اور جاپان کو پیچھے چھوڑ دیا، حیرت انگیز ATM مشین ایجاد کرلی


بیجنگ (اُردو ائس آف پاکستان مانیٹرنگ) چینی ماہرین نے اپنی مہارت دکھا دی،  ماہرین اور  محققین نے کامیابی سے ایک ایسی آٹو ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) تیار کرلی ہے  جس سے چور ی کے خطرات کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔  ماہرین نے ایک ایسی مشین تیار کرلی ہے جوچہروں کو شناخت کرتی ہے۔ اور یہ دنیا کی پہلی مشین ہے جو انسانی چہروں کو شناخت کریگی۔ 

سنگھوا یونیورسٹی اور مشرقی چین کے جیانگ صوبے میں مالی لین دین کے لئے سیکورٹی تحفظ فراہم کرنے والی کمپنی تزیکوان ٹیکنالوجی نے یہ مشین تیار کی ہے۔ تزیکوان کے چیرمین گوزیکون جو کہ ایک جعلسازی کی روک تھام کرنے والی ٹیکنالوجی کے ماہر ہیں کہتے ہیں کہ یہ مشین اے ٹی ایم  سے متعلق جرائم کو ختم کردیگی۔ اور یہ پروڈکٹ پہلے  ہی تصدیقی مراحل سے کامیابی سے گزچکی ہے اور بہت جلد فروخت کے لئے دستایب ہوگی۔ 

چین اس وقت زیادہ تر درآمدشدہ  ATM ٹیکنالوجی پر انحصار کرتا ہے،مگر اب ایسا نہیں ہوگا ، یہ نئی مشین تیز رفتار بینک نوٹ ہینڈلنگ، جعلی بلوں کی شناخت اور چہرے کی شناخت  جیسی جدید ترین ٹیکنالوجیز کی حامل ہے ، اور مکمل طور پر چین میں تیار کی گئی ہے ۔ یہ پروڈکٹ حکام کی جانب سے تصدیقی سند حاصل کرچکی ہے اور جلد ہی مارکیٹ پر دستیاب ہو گی۔

بایومیٹرک اے ٹی ایمز  چلی اور کولمبیا جیسے ممالک میں استعال ہورہے ہیں  لیکن رازداری خدشات اور زیادہ قیمتوں کی وجہ سے امریکہ جیسے دیگر ممالک میں ان کو کوئی خاص پزیرائی نہ مل سکی۔ رازداری کی خدشات اور قیمت کی وجہ سے یہ مشینیں امریکہ اور دیگر ممالک میں استعمال نہیں کی جارہی ہیں۔



0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی