عالمی یوم خواتین: چترال کی شمشیرہ افضل’امت الرقیب ایوارڈ ‘ حاصل کرنے والی سات ہنرمند خواتین میں شامل


پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ (پی پی اے ایف) نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے امت الرقیب ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا ۔ رواں سال یہ ایوارڈ ایسی سات ہنر مند خواتین خواتین کو دیا گیا ہے جنہوں نے پی پی اے ایف کے تعاون سے اپنے علاقوں میں سما جی و معاشی ترقی کیلئے گرانقدر خدمات انجام دیں ۔اس موقع پر لی گئی تصویر میں اطالوی سفیر اسٹیفانو پونٹیکورو اور پی پی اے ایف کی سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ ایوارڈ جیتنے والی خواتین کے ہمراہ موجود ہیں۔ 


اسلام آباد:  پاکستان پاورٹی ایلیوئیشن فنڈ (پی پی اے ایف) نے خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے مقامی ہوٹل میں خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے امت الرقیب ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا ۔ رواں سال یہ ایوارڈ ایسی سات ہنر مند خواتین خواتین کو دیا گیا ہے جنہوں نے پی پی اے ایف کے تعاون سے اپنے علاقوں میں سما جی و معاشی ترقی کے ذریعے بے مثال کام کیا ۔ 

اس تقریب میں اطالوی سفیر اسٹیفانو پونٹیکورو نے ۔ امت الرقیب ایوارڈ کے بارے میں اظہار رائے کرتے ہوئے کہا ، "مجھے خوشی ہے کہ اطالوی حکومت کی کوشش سے ایسے اقدامات ہورہے ہیں جن کی بدولت لوگوں کی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں آرہی ہیں ، اور ان اقدامات کے لئے میں پی پی اے ایف کا انتہائی مشکور ہوں۔ میں یہاں موجود خواتین کی کامیابیوں سے متاثر ہوں جو اپنی کاوشوں سے نئی مثالیں قائم کررہی ہیں۔ 

 پی پی اے ایف کی چیئرپرسن روشن خورشید بروچہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا، " مجھے ان اقدامت پر فخر ہے جو پی پی اے ایف لے رہا ہے بالخصوص پاکستانی خواتین کے لئے اٹھائے گئے ان کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ یہ خواتین ہی ہیں جو اپنے استحکام، ہمت، بلند حوصلے اور صلاحیتوں کی بدولت نہ صرف اپنی زندگیوں میں بلکہ خود سے منسلک لوگوں کی زندگیوں میں بھی نمایاں فرق پیدا کررہی ہیں۔ " 

پی پی اے ایف نے پہلے امت الرقیب ایوارڈ کا انعقاد 8 مارچ 2012 کو کیا۔ گزشتہ 5 سال کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 33 خواتین اور 2 مرد امت الرقیب ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں ۔ رواں سال امت الرقیب ایوارڈ وصول کرنے والوں میں بلوچستان سے بی بی توصیرہ (قلعہ سیف اللہ)، زاہدہ بی بی (لسبیلہ)، سلیمہ بی بی (پنجگور)، خیبرپختونخوا سے شمشیرہ افضل (چترال)، صبیحہ ناز (نوشہرہ)، سندھ سے زلیخاں بی بی (تھرپارکر) اور پنجاب سے سائرہ تسلیم (راجن پور) شامل ہیں۔ ملک کے دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والی ان خواتین کی خدمات کو اس لئے سراہا جارہا ہے کیونکہ انہوں نے مصائب کے باوجود ہمت اور حوصلے سے اپنے فرائص انجام دیئے اور اپنے علاقوں کیلئے مثال قائم کی ۔ 

 امت الرقیب ایوارڈ حاصل کرنے والی خواتین نے چار اہم شعبہ جات پرائمری ہیلتھ کیئر، لڑکیوں کی تعلیم، آمدن اور کاروبار، سی پی آئی (پانی/بجلی) میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے غربت اسکور کارڈ میں 0سے23 کے درمیان اسکور حاصل کیا۔ 

اس موقع پر پی پی اے ایف کے سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ نے بتایا، 
"کسی بھی معاشرے میں خواتین ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں اور آج یہاں موجود خواتین عزم اور حوصلے کی بہترین مثال ہیں اور یہ خواتین اپنے ارد گرد کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے بھی کوشاں ہیں ۔ پی پی اے ایف نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ملک کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے کوششیں جاری رکھے گا ۔" 

پی پی اے ایف کی گروپ ہیڈ کمپلائنس ایندڈ کوالٹی اشورنس سامعہ لیاقت علی خان نے کہا، 
"پی پی اے ایف پائیدار ترقی کے ان اہداف (Sustainable Development Goals ) پر توجہ دے رہا ہے جس سے ہمارے علاقوں میں صحت، بہبود اور خوشحالی پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ ان اہداف میں حاملہ خواتین اور بچوں کی صحت، لڑکیوں کی تعلیم، خواتین کی بااختیاری اور مساوات شامل ہیں۔ ان اہداف کی اہمیت کمیونٹی ریسورس پرسنز (سی آر پیز) کی جانب سے آگے بڑھائی جاتی ہے جو علاقے کے مسائل کے حل اور ترقی میں تعاون کیلئے کام کرنے والے ہمارے سماجی کارکن ہیں۔"

پی پی اے ایف نے یہ ایوارڈ خاتون امت الرقیب کی ہمت کے اعتراف میں قائم کیا۔ وہ کوئٹہ میں بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام (بی آر ایس پی) کی پروگرام آفیسر تھیں۔ 24 جنوری 2011 کو مستونگ میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے بعد کوئٹہ واپسی کے دوران انہیں دو ساتھیوں کے ہمراہ قتل کردیا گیا۔ ان کے بھرپور تعاون کے باعث بلوچستان کے ناقابل رسائی علاقوں میں پیدائش کے روایتی طریقوں سے ہونے والی شرح اموات نمایاں طور پر کم ہوئیں۔ 

پی پی اے ایف کا مقصد یہ ہے کہ غریبوں کے نمائند ادارے قائم کئے جائیں ۔ اس پروگرام کے ڈیزائن میں خواتین کا کردار نتائج اور اثرات کے اعتبار سے انتہائی اہم ہے۔ آمدن میں اضافے، اثاثوں کی منتقلی اور چھوٹے قرضوں کے ذریعے خواتین کی رسائی اور مواقع قابل ذکر بنائے جائیں۔ 

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی