دبئی کی معاشی ترقی میں ایوی ایشن کا اہم کردار، جی ڈی پی میں 137 ارب درہم (37.3 بلین امریکی ڈالر) کا حصہ ڈالا، جو مجموعی طور پر 27 فیصد


2023 میں دبئی کی جی ڈی پی میں ایوی ایشن کا حجم 37.3 ارب ڈالر کے ساتھ 27 فیصد ہوگیا
ایک سال کے دوران ایوی ایشن سیکٹر میں 6 لاکھ 30 ہزار ملازمتیں پیدا کرنے میں سہولت حاصل

کراچی، 24 اکتوبر، 2024۔ ایمریٹس گروپ اور دبئی ایئرپورٹس نے اقتصادی اثرات سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں دبئی کی معیشت میں ایوی ایشن کے اہم کردار کا اعتراف کیا گیا ہے۔ عالمی ریسرچ فرم آکسفورڈ اکنامکس کی جانب سے مرتب شدہ اس تحقیقاتی رپورٹ میں ایوی ایشن شعبے کی موجودہ اور نئی شراکت داریوں کے بارے میں بھرپور معلومات فراہم کی گئی ہیں، جس میں براہ راست، بالواسطہ اور متعلقہ معاشی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ایوی ایشن سے منسلک سیاحت کے نمایاں اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

2023  میں ایوی ایشن کے شعبے بشمول ایمریٹس گروپ، دبئی ایئرپورٹس (دبئی انٹرنیشنل اور دبئی ورلڈ سینٹرل - المکتوم ایئرپورٹس کا احاطہ کرتے ہوئے) اور دیگر ایوی ایشن اداروں نے دبئی کی جی ڈی پی میں 137 ارب درہم (37.3 بلین امریکی ڈالر) کا حصہ ڈالا، جو مجموعی طور پر 27 فیصد ہے۔ ان اعداد و شمار میں ایوی ایشن آپریشنز سے 94 ارب درہم اور ایوی ایشن سے منسلک سیاحت سے 43 ارب درہم کے گہرے اثرات شامل ہیں۔ توقع ہے کہ 2030 ء تک یہ حجم بڑھ کر 196 ارب درہم تک پہنچ جائے گا جو دبئی کی جی ڈی پی کا 32 فیصد ہوگا۔

اس شعبے نے روزگار میں بھی اہم کردار ادا کیا اور سال 2023 میں 000،631ملازمتوں میں سہولت فراہم کی، دبئی میں ہر پانچ ملازمتوں میں سے ایک ملازمت ایوی ایشن سے منسلک ہے۔ امید ہے سال 2030 تک مزید 000،185ملازمتیں پیدا ہوں گی، جس سے مجموعی طور پر 000، 816ملازمتیں ہوجائیں گی۔



ایمریٹس ایئر لائن اور گروپ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو اور دبئی ایئرپورٹس کے چیئرمین، عزت مآب شیخ احمد بن سعید المکتوم نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی 33 اقتصادی ایجنڈے کے تحت دبئی کی معاشی ترقی کی حکمت عملی میں ایوی ایشن بدستور ایک اہم ستون ہے، اس ایجنڈے کا مقصد تجارت، سیاحت اور لاجسٹکس سے منسلک اس شہر کے عالمی کردار میں مزید وسعت لانی ہے۔ دبئی مضبوط فضائی رابطے کے ساتھ پہلے ہی بین الاقوامی کاروبار اور فرصت کے لمحات گزارنے کے لئے ایک نمایاں مرکز ہے۔ شیخ احمد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دبئی ورلڈ سینٹرل - المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل پر دبئی کی عالمی حیثیت میں نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔  اس ایئرپورٹ کی گنجائش بڑھانے کے لئے 128 ارب درہم کی سرمایہ کاری کے ساتھ کام جاری ہے جس کے نتیجے میں یہ دبئی انٹرنیشنل کے حجم سے پانچ گنا زیادہ بڑا ہوگا اور سالانہ 260 ملین مسافروں کو سفری خدمات پیش کرسکے گا۔

اگرچہ دبئی ورلڈ سینٹرل (ڈی ڈبلیو سی) کی توسیع 2023 کے معاشی اثرات کی تحقیقات میں شامل نہیں ہے، لیکن توقع ہے کہ اس سے دبئی کی جی ڈی پی میں 6.1 ارب درہم اور 2030 تک 000،132ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

ایوی ایشن کا سیاحت کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ہے، سال 2023 میں بین الاقوامی سیاحوں نے دبئی کی معیشت میں ایک اندازے کے مطابق 66 ارب درہم کا حصہ ڈالا، اوسطاََ 3.8 راتیں قیام کیا اور ہوٹلوں، کھانے، پرکشش مقامات اور خریداری پر4300درہم خرچ کئے۔ ایوی ایشن سے منسلک صرف سیاحت نے دبئی کے جی ڈی پی میں مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) میں 43 ارب درہم کا حصہ ڈالا اور000،329ملازمتوں کی سہولت فراہم کی۔ سال2030 تک یہ اعداد و شمار بڑھ کر 63 ارب درہم تک پہنچنے کا امکان ہے، جس کا دبئی کی جی ڈی پی میں 10 فیصد حصہ ہوگا اور دبئی میں ہر آٹھ میں سے ایک ملازمت اسی سے منسلک ہوگی۔

2014  میں آکسفورڈ اکنامکس کی ایک سابقہ رپورٹ میں بھی یہ بات سامنے آئی کہ ہوا بازی کے شعبے نے دبئی کی جی ڈی پی میں 27 فیصد کردار ادا کیا ہے، لیکن اسکی ملازمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس سے معیشت کے دیگر شعبوں میں تنوع اور تیز رفتار ترقی کی عکاسی ہوتی ہے۔

ایوی ایشن کے انفراسٹرکچر میں دبئی کی مسلسل سرمایہ کاری، بالخصوص دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور المکتوم انٹرنیشنل کی توسیع، دبئی کے مستقبل کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ڈی 33 اقتصادی ایجنڈے کے مطابق یہ پیش رفت دبئی کی عالمی لاجسٹکس اور سیاحت کے مرکز کے طور پر پوزیشن کو مزید مضبوط کرے گی، اسے 400 نئے مقامات سے منسلک کرے گی اور اسے عالمی سطح پر سرفہرست پانچ لاجسٹک مراکز میں شامل کرے گی۔
 
یہ تحقیق ایوی ایشن اور دبئی کی وسیع تر معاشی کامیابی کے درمیان اہم تعلق کی وضاحت کرتی ہے، جس میں عالمی سطح پر دبئی کی مسابقت اور اسکی مستقبل کی معاشی خوشحالی کو برقرار رکھنے میں اس شعبے کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی