ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچر کا اثر، نوجوان عیسائی لڑکی سمیت 4 دیگر غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا

کوالالمپور (ابوالحسنین: اُْْرْدُوْ وائس آف پاکستان 19 اپریل 2016) ملاشیا کے دارالحکومت کوالا لمپور میں ’کیا قرآن اللہ کی زبان ہے‘ کے عنوان سے دیئے جانے والے لیکچر کا غیر مسلموں پر گہرا ثر ہوگیا۔ چند دن پہلے ایک عیسائی نوجوان لڑکی نینا گریس لیکچر سے متاثر ہوکر دائرہ اسلام میں داخل ہوگئی تھی۔ اب 4 اور غیر مسلموں نے بھی کلمہ شہادت پڑھکر اسلام قبول کیا۔ یہ واقعہ ہفتے کی شامل کو پیش آیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے اور ملیشیا میں مقیم 2 مرد اور 2 خواتین نے اسلام قبول کیا ۔ یہ افراد گزشتہ 3 سالوں سے ملیشیا میں رہائش پذیر ہیں۔ اور گزشتہ ایک سال سے اسلام کے بارے میں مطالعہ کررہے تھے۔

ہریندر بال سنگھ ، ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اسلام کی تشریخ سے بے حد متاثر ہوا۔ ان کا کہنا کہ انہوں نے (یعنی ذاکر نائیک) نے میرےسابقہ مذہب اور موجودہ مذہب اسلام کے بارے میں ہر چیز بتادی ہے۔ اللہ کا ظاہری کوئی تصویر نہیں۔ میں اسلام کی پیروی کروں گا اور ایک اچھا مسلمان بننے کی کوشش کروں گا۔ 

مجمع میں موجود ایک اور شخص کھڑا ہوگیا اور کہا کہ مجھے اسلام قبول کرنے کے لئے کوئی فورس نہیں کررہا، مجھے اللہ اور اس کے پیعمبر محمد ﷺ پر یقین آ گیا ہے اور میں بھی اسلام قبل کرنا چاہتا ہوں۔ کالے کپڑوں اور سکارف میں ملبوس رومن کیتھولک خاتون نے بھی کھڑی ہوکر قبول اسلام کا اعلان کردیا۔ ان کے بعد ایک اور خاتون مشیل نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا اور کلمہ شہادت پڑھکر اسلام قبول کیا۔ عین موقع پر ساراواکیان اور جیول اناک 26 جوکہ میری سے تعلق رکھتے ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے اسلام کا مطالعہ کررہے تھے نے بھی اسلام قبول کیا۔ ڈاکٹر ذاکر نے سب سے کلمہ شہادت پڑھوایا۔ 

گزشتہ جمعرات کو وو نینا گریس 19 عیسائیت چھوڑ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوئی تھی۔ 


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی